• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

متحدہ کی وزیراعظم سے ملاقات، دفاتر کی واپسی، کارکنوں کی بازیابی کا مطالبہ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیوایم) پاکستان نے وفاقی وزیر فواد چوہدری کے بیان پر تحفظات وزیراعظم کے سامنے رکھ دیے جبکہ پارٹی دفاترکی واپسی اور لاپتا کارکنوں کی بازیابی کا مطالبہ دہرایا جبکہ کراچی اور حیدرآباد کے لیے ترقیاتی پیکج جلد جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متحدہ کی وزیراعظم سے ملاقات


پیر کو یہاں گورنر ہاؤس میں وزیراعظم سے ملاقات میں ایم کیو ایم کے اعلیٰ سطح کے وفد کی قیادت متحدہ کے کنوینر وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کی۔ 

وفد میں ایم کیو رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرز سندھ اسمبلی میں متحدہ کے پارلیمانی رہنما کنور نوید جمیل، میئر کراچی وسیم اختر، اراکین رابطہ کمیٹی رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن اور فیصل سبزواری بھی شامل تھے۔

ملاقات میں اتحادی جماعت کے ساتھ تحریری معاہدے پر عملدرآمد میں پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، ایم کیوایم نے فواد چوہدری کے بیان پر تحفظات وزیراعظم کے سامنے رکھے، میئر کراچی نے بلدیاتی اختیارات، آرٹیکل 140 اے کے اطلاق کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کے لیے ترقیاتی پیکج جلد جاری کیا جائے۔ 

ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر خالد مقبول نے کہا کہ جس بنیاد پر اس حکومت میں شمولیت اختیار کی تھی ان مسائل پر وزیر اعظم سے بات ہوئی ہے، ہم نے ان سے حیدرآباد یونیورسٹی کے افتتاح اور جھوٹے کیسز ختم کروانے کی بات کی ہے، جن مسائل کی نشاندہی کی تھی ان کے حل کی رفتار کم ہے، شہری علاقوں کے مسائل وزیر اعظم کے سامنے رکھے ہیں، ان سے درخواست کی ہے کہ بلدیاتی اداروں کو براہ راست فنڈز کی فراہمی پر سے ریڈ ٹیپ کا خاتمہ کیا جائے۔ 

جتنا ایم کیو ایم نے برداشت کیا اتنا کوئی اور جماعت نہیں کرسکتی! پیپلز پارٹی کی حکومت سے کوئی اور توقع رکھنا وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے، ایم کیو ایم ختم نہیں ہوسکتی، اب بھی پوری قوت کے ساتھ کھڑی ہے، آئندہ انتخابات میں پہلے سے زیادہ ووٹ لیں گے۔

تازہ ترین