• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پریشانی سے بچ کر کام کو کیسے آسان بنایا جاسکتا ہے؟

پریشانی سے بچ کر کام کو کیسے آسان بنایا جاسکتا ہے؟


تقریباً تمام لوگ ہی اپنے دن کو مصروفیات میں گزارتے ہیں جس میں انہیں غیرضروری کاموں اور ملاقاتوں کا بھی سامنا ہوتا ہے لیکن دن کے اختتام پر انہیں احساس ہونے لگتا ہے کہ انہوں نے پورے دن میں کچھ کیا ہی نہیں۔

ایک سافٹ ویئر کمپنی اسانا کی اناٹومی آف ورک انڈیکس نے اپنی رپورٹ برطانیہ میں کام کرنے والے افراد پر تحقیق کرکے شائع کی جس میں بتایا گیا کہ لوگ ایک ہفتے کے دوران اپنا 60 فیصد وقت غیر ضروری کاموں میں صرف کرتے ہیں۔

سان فرانسسکو سے تعلق رکھنے والے ماہر امور معنی خیز صلاحیت جوشوا زرکیل نے بتایا کہ کس طرح ایک ہفتے کے دوران اپنے کام کے وقت کو نتیجہ خیز بنایا جاسکتا ہے۔

جوشوا کا کہنا تھا کہ جب آپ اپنے ای میل کے ان باکس کے دباؤ سے باہر نکلنا چاہتے ہیں تو اس میں موجود پرانی ای میلز کو خالی کردیں یا وہاں سے مکمل طور پر منتقل کردیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ کام دیکھنے میں آپ کو ڈرا دینے والا ہے، لیکن ای میل سے بھرپور ان باکس آپ کی ہمت بھی توڑ دیتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے لوگوں کو اپنے بھرے ہوئے ان باکس پر زیادہ سوچتے ہوئے اور وقت برباد کرتے ہوئے دیکھا ہے، تاہم اپنے ان باکس کو مکمل طور پر صفر کرنے کے لیے اہم پیغامات کے لیے جلدی مخصوص ایکشن لیں یا پھر انہیں فوراً ڈیلیٹ کردیں۔

جوشوا زرکیل کہتے ہیں کہ کام کی ای میلز کو پڑھیں اور ان سے متعلق فوراً فیصلہ لیں، میں ہفتے کے اختتامی دن پر اس کی مشق کرتا ہوں تاکہ جب آئندہ ہفتے میں اپنا کام شروع کروں تو میرے پاس وقت ضائع کیے بغیر اپنے کاموں کا علم ہو۔

سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہم واقعی ایسے ملاقاتوں کو ختم کرنے پر بات کر سکتے ہیں جو صرف وقت کا ضیاع ہے؟

اس حوالے سے جوشوا زرکیل کہتے ہیں کہ یہ تب ہی ہوتا ہے کہ جب آپ کا مینیجر ہر مسئلے کا حل میٹنگ سے نکالنے کا عادی ہوجائے۔

انہوں نے بتایا کہ اگر آپ کسی میٹنگ کا حصہ نہیں بننا چاہتے یا آپ کو ایسا محسوس ہورہا ہے کہ اس میٹنگ سے آپ کچھ حاصل نہیں کرسکتے تو آپ اپنے مینیجر سے سوال کریں کہ اس میٹنگ میں آپ کا کیا کردار ہوگا اور اس سے آپ کو کیا فائدہ پہنچے گا؟

اسی طرح کام کے دوران میٹنگ کا فائدہ اسی صورت میں حاصل ہوگا جب آپ اس میٹنگ سے قبل اس کے ایجنڈا ضرور جانیں کیونکہ وہ اس میٹنگ سے قبل اور میٹنگ کے دوران آپ کے ذہن میں سوالات کو جنم دیگا جو بہت فائدہ مند ہے۔

ایجنڈا کی ہی وجہ سے آپ کو یہ موقع مل جائے گا کہ آپ موضوع کو اچھی طرح سمجھ سکیں، پھر آپ اس کے میزبان سے سوال بھی کرسکیں گے کہ اس میٹنگ میں میرا کیا کردار ہے، کیا مجھے یہاں بولنے کی ضرورت ہے؟ اگر ایسا ہے تو کیا میں اس کی تیاری کروں جس سے میٹنگ کے شرکا کو فائدہ پہنچے؟

ایک سوال آپ کے کام کے دوران سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے بھی ابھرتا ہے جس کے بارے میں جوشوا کا ماننا ہے کہ کام کے دوران اس کا استعمال تمام لوگوں کے لیے اچھا ثابت نہیں ہوسکتا تاہم یہاں اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ اس کے نوٹیفکیشن آپ کی صرف ایک ہی ڈیوائس پر آنے چاہیئں (مثلاً صرف کمپیوٹر)۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ کام کے دوران تقریباً 5 گھنٹے ہم ای میل کے انبار میں دبے ان دستاویزات کو ڈھونڈنے میں لگا دیتے ہیں جو ہمارے لیے بہت اہم ہیں۔

یہ بھی ان مسائل میں سے ایک ہے جو کام کرنے کی رفتار کو متاثر کرتی ہے، اس حوالے سے جوشوا کہتے ہیں کہ اکثر افراد علیحدہ علیحدہ سافٹ ویئر میں اپنی دستاویزات بناتے ہیں جنہیں دوسرے سافٹ ویئر پر کھولا جائے تو اس میں فارمیٹ کی تبدیلی کا مسئلہ سامنے آجاتا ہے جسے ٹھیک کرنے میں وقت لگ جاتا ہے۔

جوشوا تجویز پیش کرتے ہیں کہ ہمیں اپنے مینیجرز کو یہ تجویز پیش کرنی چاہیے کہ ہم گوگل ڈاکومینٹس کا استعمال کریں، تاکہ ایک دستاویز پر کام کرنے والے تمام افراد ایک وقت میں اس پر کام کرسکیں اور وقت کو بچایا جاسکے۔

تازہ ترین