• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

باورچی خانے میں لگی پینٹنگ نے خاتون کو ارب پتی بنادیا

مصوری کی مدد سے اظہار خیال کا شوق انسان کو مختلف پینٹنگز گھر کی زینت بنانے پر مجبور کردیتا ہے، اور وہ اس کی شخصیت کی عکاس بھی بن جاتیں ہیں جبکہ یہی پنٹنگ مصور کے ذریعہ معاش کا بھی سبب ہوتی ہیں۔

اسی شوق کی خواہش رکھنے والی ایک بوڑھی فرانسیسی خاتون نے ایک قدیم نسخۂ مصوری اپنے گھر کے باورچی خانہ میں لگایا تھا جسے نے اسے راتوں رات ارب پتی بنادیا۔

مذکورہ پینٹنگ کو 13ویں صدی کے ایک مصور جواننی چیمابوئے سے منسوب کیا گیا ہے جسے ایک نیلامی کے ذریعے نامعلوم خریدار نے 2 کروڑ 40 لاکھ یورو (تقریباً 4 ارب 14 کروڑ 88 لاکھ روپے) میں خریدا۔

پیرس میں موجود نیلامی کرنے والے ایک ادارے کا کہنا تھا کہ 13ویں یا 12ویں صدی کے مصور کی یہ مہنگی ترین پینٹنگ ہے۔

خیال رہے کہ جواننی چیمابوئے ایک یورپی (موجودہ اٹلی کے) مشہور زمانہ پینٹر تھے جنہیں مصوری کے درمیانی دور یا نشاۃ ثانیہ کا بانی بھی کہا جاتا ہے، یہ دور 13ویں صدی سے شروع ہوا اور اس کا اختتام جدید زمانہ مصوری کے آغاز پر ہوا۔

رواں برس جون میں بوڑھی خاتون کے گھر کی چھان بین کرنے والے ایک نیلامکرتا نے اس کے باورچی خانے میں ایک پینٹنگ دیکھی۔

اس شخص نے خاتون کو تجویز پیش کی کہ وہ اس کی کسی مصوری کے ماہر سے تشخیص کروائیں، تاکہ اس کی اصل قیمت کا تعین کیا جائے۔

تشخیص کروانے کے بعد معلوم ہوا کہ یہ قدیم زمانہ مصوری کا ایک شاہکار ہے، اور اسے نیلامی کے لیے فروخت کیا جانا چاہیے۔

نیلامی کے آغاز کی قیمت 44 لاکھ ڈالر سے 66 لاکھ ڈالر مقرر کی گئی تھی تاہم اس کی نیلامی 2 کروڑ 66 لاکھ امریکی ڈالر (2 کروڑ 40 لاکھ یورو) میں ہوئی۔

اس نایاب پینٹنگ کی نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم کا بڑا حصہ خاتون کو دیا جائے گا۔

ماہرین کہتے ہیں کہ یہ ان تصاویر میں سے ایک ہے جنہیں جواننی چیمابوئے نے 1280ء میں بنایا تھا۔

تازہ ترین
تازہ ترین