• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اہلِ خانہ سے 65 دِن تک رابطہ نہیں ہوا، ثاقب سلیم

بھارتی اداکار ثاقب سلیم کا کہنا ہے کہ میرے اہلِ خانہ مقبوضہ کشمیر میں مقیم ہیں اور میرا 65 دِن تک اُن سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

بھارتی اداکار ثاقب سلیم نے گزشتہ روز بھارتی میڈیا چینل کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’میرا 65 دِن تک میرے اہلِ خانہ سے کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا اور آپ لوگ کہہ رہے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں سب کچھ ٹھیک ہے، وہاں کوئی مسئلہ نہیں ہوا ہے، آپ لوگ اتنے غیر سنجیدہ کیسے ہوسکتے ہیں؟

ثاقب سلیم نے بھارتیوں کو طنزیہ انداز میں کہا کہ ’آپ لوگ مُمبئی میں رہتے ہیں آپ لوگوں کے پاس دُنیا کی تمام آسائشیں موجود ہیں، اگر ایک دِن کے لیے آپ سب کی موبائل فون سروسز معطل کردی جائے تو آپ لوگ کیا کرو گے؟ کیسے رہوگے؟‘

اُنہوں نے کہا کہ ’میں صرف یہ بتانا چاہ رہا ہوں کہ مقبوضہ کشمیر میں بھی لوگ رہتے ہیں وہاں کی صورتحال بہت خراب ہے لوگوں کا اپنے پیاروں سے رابطہ نہیں ہورہا ہے، اُن لوگوں کے بارے میں تھوڑا سوچیں، اداکار نے کہا کہ اب بی ایس این ایل نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی سروسز بحال کی ہیں تو پھر میرا صرف اپنے بھائی سے رابطہ ہوا ہے۔‘

اُنہوں نے پاکستان جانے کی دھمکیوں کے حوالے سے کہا کہ ’ مجھے بھارت چھوڑ کر پاکستان جانے کی دھمکیاں دی گئیں کیونکہ میں نے صرف اتنا کہا تھا کہ میں مقبوضہ کشمیر میں مقیم اپنے اہلِ خانہ سے رابطہ کرنا چاہتا ہوں۔‘

ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ ’جب ماضی میں کشمیری پنڈتوں کے ساتھ بُرا ہوا تھا تو میں اُس وقت 2 برس کا تھا میرے پاس ٹوئٹر نہیں تھا،  مجھے شعور نہیں تھا لیکن آج میرے پاس سب ہے تو میں ظُلم کے خلاف آواز اُٹھاؤں گا، میں ہر بار بُرا ہوتا ہوا نہیں دیکھ سکتا ہوں، جو غلط ہے وہ غلط ہے۔‘

واضح رہے کہ اِس سے قبل بھی ثاقب سلیم اور اُن کی بہن اداکارہ ہما قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کے خلاف آواز اُٹھائی تھی جس پر بھارتی ٹوئٹر صارفین نے دونوں بہن بھائیوں کوبھارت چھوڑ کر پاکستان منتقل ہونے کا مشورہ دیا تھا۔

تازہ ترین