• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعارف و تجزیہ :ڈاکٹر حافظ محمد ثانی

’’ریاستِ مدینہ‘‘ کے نظم و نسق اور بنیادی خدّو خال پر ڈاکٹرمحمد یٰسین مظہر صدیقی کا سیرت نگاری کی تاریخ میں ایک اہم اور منفرد علمی کارنامہ

یہ ایک تاریخ ساز حقیقت ہے کہ نہ صرف اسلامی بلکہ پوری انسانی تاریخ کی مثالی اور منفرد اسلامی فلاحی مملکت عہد نبوی ﷺ میں ’’ریاستِ مدینہ‘‘ کی صورت میں عمل میں آئی۔ جس کے قیام کا سہرا محسن انسانیت ، سرورِ کونین حضرت محمد ﷺ کے سر ہے۔ آپ ﷺ نے دین کی سربلندی ، عدل کی بالا دستی، اعلیٰ انسانی اقدار کے تحفظ کے ساتھ ساتھ مذہبی رواداری، بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ اور بلاتفریق مذہب و ملّت ریاست کے ہر فردکے بنیادی حقوق کا مثالی تصور عطا فرمایا۔ 

عدل و مساوات کا وہ تصور دیا جو ہر لحاظ سے منفرد اور ممتاز ہے۔ عہدِنبویؐ کے نظام حکومت بہ الفاظ دیگر ’’ریاست ِمدینہ‘‘ کے نظم و نسق اور اس کے بنیادی خدوخال کے حوالے سے عصر حاضر کے معروف محقق اور بلند پایہ سیرت نگار پروفیسر ڈاکٹر محمد یٰسین مظہر صدیقی کی علمی و تحقیقی کاوش ’’عہد نبویؐ میں تنظیم ریاست و حکومت‘‘ اپنے موضوع، مضامین اور مشتملات کےحوالے سے عربی، انگریزی ، اردو اوردیگر زبانوں میں متعلقہ موضوع پر لکھی گئی کتب اور سیرت نگاری میں ایک وقیع تحقیقی کارنامہ اور گراں قدر علمی کاوش ہے، جسے کتب خانہ ٔ سیرت کراچی کے مدیرو مؤسّس حافظ محمد عارف گھانچی نےموضوع کی اہمیت اور علمی تقاضوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے پورے سلیقے اور بھر پور اہتمام سے شائع کیا ہے۔ کتاب کے افتتاحیہ میں مؤلّفِ کتاب ڈاکٹر یٰسین مظہر صدیقی تعارفی جائزہ پیش کرتے ہوئے لکھتے ہیں ’’اسلامی سیاست کے اصولوں پر نظریاتی طور سے اب تک کافی لکھا جا چکا ہے، مگر اب بھی اس اہم موضوع پر معیاری کام کی ضرورت محسوس کی جاتی ہے۔

عہدِ نبویؐ کے اداروں ،بالخصوص اسلامی ریاست و حکومت کی تنظیم و تشکیل اور ارتقاء و تکمیل پر تاحال کوئی تنقیدی اور مفصل کام پیش نہیں کیا گیا، اس کتاب کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ عہدِ نبویؐ میں پہلی اسلامی فلاحی مملکت،اسلامی ریاست کے ارتقاء کی تاریخ اس کے صحیح تناظر میں اور ٹھوس تاریخی و تحقیقی معلومات کی بنیاد پر پیش کی جائے اور عہد نبویؐ کی حکومت ’’ریاستِ مدینہ‘‘ کی کارکردگی و کار فرمائی کو اجاگر کیا جائے۔ اس مطالعے میں نظریاتی مباحث سے ممکنہ حد تک دانستہ گریز کیا گیا ہے کہ وہ مؤرخ کے دائرۂ کار سے خارج ہے۔ مؤرخ ٹھوس تاریخی واقعات سے بحث کرتا ہے، اس لئے اس کتاب کی بنیاد ان اصولوں ہی پر رکھی گئی ہے۔

’’عہد نبویؐ میں تنظیم ریاست و حکومت‘‘ کے بنیادی مضامین و موضوعات اور علمی مباحث حسب ذیل ہیں:عہد نبویؐ میں اسلامی ریاست کا ارتقاء،یہ باب اسلامی ریاست کے منہاج و مقصد، نظریاتی و تاریخی پس منظر، دستور مدینہ اور ریاستِ مدینہ کے آغاز و ارتقاء کے حوالے سے دیگر مراحل کے علمی و تحقیقی جائزے پر مشتمل ہے۔ 

علاوہ ازیں قبائل عرب اور اسلام ، عہد رسالت ؐ میں عسکری و فوجی تنظیم، اسلامی ریاست کے شہری نظم و نسق ، عہد نبویؐ میں ریاست کے اقتصادی و مالیاتی انتظام، دینی و مذہبی نظام، دورِ رسالتؐکی ابتدائی مہمات، بالخصوص عہد نبوی ﷺ میں تنظیم ریاست و حکومت پر مشتمل ہے، جس میں ’’ریاست مدینہ‘‘ کے نظم و نسق ، بنیادی خدو خال، ریاست کے داخلی و خارجہ امور، عہد نبوی ؐ میں عدل کی بالا دستی، عدلیہ کی آزادی، عسکری و فوجی تنظیم، سفارت کاری و خارجہ پالیسی ، مملکت کے دفاع و تحفظ ، ریاست مدینہ کے مرکزی عمال و امراء، سفیران نبویؐ، مخصوص افسران نبویؐ ، متفرق ماتحت کارکن، گورنر، مقامی منتظمین،مفتیان گرامی، مؤذنین رسولؐ اور افسران امور خارجہ کے متعلق تعارف اور علمی و تحقیقی تجزیہ جامع اسلوب میں پیش کیا گیا ہے۔

بلاشبہ، یہ کتاب اپنی جامعیت، مضامین و موضوعات کی عظمت و انفرادیت اور علمی مباحث کے حوالے سے ایک وقیع ، منفرد، گراں قدر علمی کارنامہ ، سیرت نگاری کے باب میں عمدہ اضافہ اور سیرتِ طیبہ کے موضوع سے وابستہ اہل علم و دانش کےلیےایک لائق مطالعہ علمی کاوش ہے۔ جس سے ’’ریاست مدینہ‘‘ کے مفصل تعارف کے ساتھ ساتھ عہد رسالتؐ کے نظام حکمرانی اور ’’ریاستِ مدینہ‘‘ کے جامع اور ہمہ گیرو مثالی نظام مملکت سے استفادے کی راہیں ہموار ہوں گی، جو بلاشبہ، ہمارے لیے ایک مثالی اور روشن سرچشمہ ہے۔

تازہ ترین