• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سگ گزیدگی کا شکار ایک اور نوجوان موت کے دہانے پر پہنچ گیا

پاگل کتے کے کاٹنے اور ویکسین نہ ملنے سے نوری آباد کا رہائشی 18 سالہ نوجوان سگ گزیدگی (ریبیز) کا شکار ہوکر کر موت کے دہانے پر پہنچ گیا۔

جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کے میڈیکل آئی سی یو میں موجود 18 سالہ ظہور خان کو آج سے تین ماہ قبل پاگل کتے نے ٹانگ پر کاٹ لیا تھا۔

بدقسمت نوجوان کے والد منظور خان نے جنگ کو بتایا کہ وہ اپنے بیٹے کو مقامی ڈاکٹر کے پاس لے کر گئے تھے جس نے پٹی کرنے کے بعد دوا دی تھی اور کہا تھا کہ ظہور جلد ٹھیک ہو جائے گا اور گزشتہ روز اپنے بیٹے کی طبیعت بگڑنے پر وہاں سے جناح اسپتال کراچی لائے ہیں جہاں ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ اب اس کے زندہ بچنے کی امید نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بیٹی کو بچاتے کتے کا شکار ہوا باپ زندگی کی بازی ہار گیا

صوبائی محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ظہور خان ریبیز کا شکار ہونے والا سندھ میں اس سال بائیسواں شخص ہے۔

جناح اسپتال کراچی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمیں جمالی نے بتایا کہ بدقسمت نوجوان ضلع جامشورو نوری آباد کے گاؤں جیوا خان گوٹھ کا رہائشی ہے ان کا کہنا تھا کہ مریض کو جب جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں لایا گیا تو اسے ریبیز کی بیماری لاحق ہو چکی تھی اور انہوں نے مریض کو میڈیکل آئی سی یو میں منتقل کر دیا ہے۔

ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ مریض کو کسی قسم کی ویکسین نہیں دی گئی اور نہ ہی اس کے والدین کو ویکسینیشن کروانے سے متعلق کوئی علم ہے۔

انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ کہ سندھ کے کئی شہروں بلکہ کراچی کے اسپتالوں میں کتے کے کاٹے کی ویکسین نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو جناح اسپتال ریفر کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ضلع تھرپارکر کی تحصیل چھاچھرو میں کتے کی کاٹنے کی ویکسین نہ ہونے کے سبب 11سالہ بچہ دم توڑ گیا تھا، جبکہ اس سے چند روز قبل کراچی کے علاقے نیو کراچی کا رہائشی 45 سالہ محمد سلیم اپنی چار سالہ بیٹی کو پاگل کتے سے بچاتے ہوئے زخمی ہوگیا تھا اور پچھلے ہفتے جناح اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں دم توڑ گیا تھا۔

تازہ ترین