بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے ملک کے اقتصادی اشاریوں میں بہتری اور معاشی صورتحال میں استحکام کی نوید روز افزوں مہنگائی اور بےروزگاری سے جاں بہ لب پاکستانی عوام کے لیے مایوسیوں کے اندھیروں میں امید کی کرن کی مانند ہے تاہم اس کا یقین انہیں اسی وقت آئے گا جب ان کی مشکلات میں واقعتاً کمی واقع ہونا شروع ہوگی۔ عالمی ادارے کے تجویز کردہ اقدامات پر عملدرآمد کے پہلے جائزے کے لیے پاکستان کے دورے پر آنے والے آئی ایم ایف مشن کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اس مدت میں حکومت کی کارکردگی اطمینان بخش رہی اور اصلاحات کے نتیجے میں معاشی استحکام کی بحالی اور خطرات میں کمی کا سودمند عمل شروع ہوگیا۔ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ مشکل حالات کے باوجود پروگرام پر بہتر عمل ہوا، اندرونی اور بیرونی خسارے کم ہوئے اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے مثبت اقدامات کیے گئے۔ مشن نے آنے والے دنوں میں مہنگائی میں کمی کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔ مشیرِ خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں پاکستان کے موجودہ اقتصادی حکمت کاروں کی ٹیم کی یہ کامیابی عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے مالی تعاون کی دوسری قسط کے اجراء کی منظوری کا سبب بنی ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کو پینتالیس کروڑ ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔ مشن کے اعلامیے میں پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کی ہدایات پر عمل درآمد کو تسلی بخش قرار دیا جانا بھی اہم بات ہے جس کے باعث وطن عزیز کو نہ صرف بلیک لسٹ کروانے کی بھارتی کوششوں کی ناکامی کی راہ ہموار ہوئی ہے بلکہ گرے لسٹ سے باہر آنے کے امکانات بھی روشن ہوئے ہیں۔ آنے والے دنوں میں صنعتوں کے فروغ کے ذریعے روزگار کے مواقع بڑھانے پر بھرپور توجہ دی جانی چاہئے تاکہ عوام مہنگائی اور بےروزگاری کے عذاب سے نجات پاسکیں۔