• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم عمران خان نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی خاطر یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کو 6ارب روپے فراہم کرنے کی منظوری دی ہے جس کے نتیجے میں مہنگائی سے تنگ آئے ہوئے صارفین کو ان اسٹوروں پر 20کلو آٹے کا تھیلا 132روپے، چینی 9روپے، گھی 30روپے، چاول 20روپے اور دالیں اوسطاً 15روپے فی کلو تک کم قیمت پر دستیاب ہوں گی۔ کم آمدنی والے طبقات، روزانہ اجرت پانے والے افراد اور تنخواہ دار ملازمین کے لیے یہ اقدام بلاشبہ تازہ ہوا کا جھونکا ہے تاہم اس ضمن میں ماضی کے ان تلخ تجربات پر کڑی نظر رکھنا بھی ضروری ہے، جن کے مطابق بعض مقامات پر ذخیرہ اندوزی اور چور بازاری کے ساتھ ساتھ غیر معیاری، زائد المیعاد اور جعلی اشیاء فروخت کرنے کے واقعات بھی رونما ہوتے رہے ہیں۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کا قیام 1973میں عمل میں لایا گیا تھا۔ بازار کے مقابلے میں کم قیمتوں پر معیاری اشیاء کی فراہمی کی بناء پر یہ سلسلہ جلد ہی عوام میں مقبول ہوا تھا لیکن پھر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس ادارے میں سیاسی مداخلت نے جنم لیا جس کے باعث آج یہ تباہی کے دہانے پر ہے حالانکہ ملک کو درپیش موجودہ سنگین معاشی چیلنجوں کی وجہ سے اس ادارے کی ضرورت آج پہلے سے کہیں زیادہ ہے ۔ بلاشبہ 20برانچوں سے شروع ہونے والا یہ ادارہ آج 5491اسٹوروں پر مشتمل ہے جو عوام الناس کو ریلیف دینے کے ساتھ ساتھ 14500ملازمین کے روزگار کا ذریعہ بھی ہے لیکن آئے دن اس قومی ادارے کی بندش کی خبریں سنائی دیتی ہیں جبکہ عوام کے مفاد کا تقاضا ہے کہ اس کارپوریشن کو بند کرنے کے بجائے اس کی خامیاں دور کرکے اسے زیادہ مفید اور مؤثر بنایا جائے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین