• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسجد کی جگہ مندر ، بھارتی اقلیتوں کیلئے خطرناک فیصلہ،ماہرقانون

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام’’ رپورٹ کارڈ‘‘ میں میزبان ابصا کومل نے اپنے پینل کے سامنے سوال رکھا کہ بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد کی جگہ مندر تعمیر کرنے کا حکم، بھارتی مسلمانوں کے لئے کتنا بڑا دھچکہ ہے اور فیصلہ بھی کرتار پور کے افتتاح کے دن پر سنایا گیا آخر کیوں؟ اس پر ماہر قانون نے کہا کہ بھارتی اقلیتوں کے لئے خطرناک فیصلہ ہے ،تجزیہ کاروں نے کہا کہ فیصلہ بھارت کو مزید توڑنے کی طرف لے گیا،بھارتی عدلیہ کے لئے ایک سیاہ دن ہے۔ماہر قانون سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے جو فیصلہ آیا ہے وہ قانونی لحاظ سے بھی خوفناک ہے کہا یہ گیا ہے کہ 1992 ء میں ایک غنڈہ گردی کے نتیجے میں مسجد کو شہید کر دیا گیا تھا اور آج ایک صورتحال یہ ہے کہ وہاں پر مسجد موجود نہیں ہے لیکن چونکہ اس غنڈہ گردی کے پیچھے مذہبی جذبات تھے لہٰذا ان مذہبی جذبات کو سامنے رکھتے ہوئے انہوں نے یہ حکم نہیں دیا کہ یہ احاطہ واپس کیا جائے اور مسجد تعمیر کی جائے انہوں نے کہا چونکہ کچھ شواہد وہاں موجود ہیں کہ بابری مسجد سے پہلے کوئی تعمیر شدہ عمارت تھی لہٰذا اس کو سامنے رکھتے ہوئے اور ہندو کمیونٹی کے جذبات کو سامنے رکھتے ہوئے ہم مزید ثبوت طلب نہیں کریں گے اور اس جگہ مندر تعمیر کیا جائے اور مسلمانوں کو کوئی متبادل جگہ دے دی جائے۔
تازہ ترین