• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز پر کام کرنے والے وفاقی ملازمین کو ریگولر کرنے کیلئے کمیٹی قائم، صوبے مہنگائی پر چھاپوں نہیں قیمتوں میں کمی بیشی کی ماہانہ رپورٹ دینگے، وفاقی کابینہ

اسلام آباد(نمائندہ جنگ‘اے پی پی) وفاقی کابینہ نے مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں میں ڈیلی ویجز او رکنٹریکٹ پر کام کرنے والے ملازمین کو ریگولر کرنے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کردی ہے‘ کابینہ نے محمد عارف کو آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کا ممبر جبکہ ملیحہ حسین کو اسلام آباد ہیلتھ کیئر ریگولیشن ایکٹ کے تحت اتھارٹی بورڈ کا ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی۔

اجلاس میں احساس پروگرامز کے تحت گورننس اور شفافیت کو یقینی بنانے کے حوالے سے جامع پالیسی کی بھی منظوری دی گئی جبکہ وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ دھرنے والے بند گلی میں پہنچ چکے ہیں‘ سی پیک کے تحت منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد کیا جائے گا، وزیراعظم عمران خان نے صوبوں میں مہنگائی کی شرح میں تبدیلی جانچنے کے لئے ہفتہ وار بنیادوں پر رپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے‘حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے پر بھرپور توجہ دے رہی ہے، حکومت مہنگی ایل این جی خریدنے کی بجائے قابل تجدید توانائی پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، کابینہ نے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دینے کی بھی منظوری دی ہے‘وفاقی حکومت، صوبائی حکومتوں کی کارکردگی پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے ‘صوبوں نے مہنگائی کے خلاف چھاپوں، جرمانوں اور گرفتاریوں کو معیار بنا رکھا ہے۔

تاہم چھاپوں سے غرض نہیں‘صوبائی حکومتیں قیمتوں میں کمی بیشی کی ماہانہ رپورٹ دیں گی۔ 

منگل کو عمران خان کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کابینہ نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ الیکشن 2018ءکی شفافیت کی جانچ کے حوالے سے حکومت کے کردار کے بارے میں میڈیا کے ذریعے بعض حلقوں کی جانب سے منفی پراپیگنڈہ کیا جا رہاہے۔ 

وزیرِاعظم نے کہا کہ حکومت الیکشن کے بارے میں کسی بھی قسم کا ابہام دور کرنے کےلئے ہر طرح کا تعاون فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کابینہ کو ملکی معاشی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ 

کابینہ کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پچھلے سال کے چار ماہ کے مقابلے میں 36 فیصد کم ہوا ہے جس میں مزید کمی آئے گی‘تجارتی خسارے میں آٹھ ارب ڈالر کمی آئی ہے۔ ایف بی آر نے گزشتہ چار ماہ میں 1280 ارب روپے اکٹھے کیے ہیں جو کہ ایک ریکارڈ ہے اور پچھلے سال کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ ہے۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ 2022 کے بعد ایل این جی سے بجلی بنانے کی ضرورت نہیں رہے گی لیکن اس کے باوجود معاہدے کے مطابق مہنگی ایل این جی خریدنی پڑے گی جس سے ملک کو 471 ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز، وزیرِ مواصلات اورگورنر اسٹیٹ بنک پر مشتمل کمیٹی اوورسیز پاکستانیز کے لئے تمام مجوزہ اسکیموں کو حتمی شکل دیں تاکہ ان کا اجراءکیا جائے۔ 

معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیفِ غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس پروگرامز کے تحت گورننس اور شفافیت کو یقینی بنانے کے حوالے سے جامع پالیسی کابینہ کو پیش کی جسے کابینہ نے منظور کیا۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ معاشی استحکام کے ساتھ عوامی توقعات پر پورا اتریں گے، پاکستان مشکل حالات سے نکل آیا ہے ‘ کھیت سے عام خریدار تک پہنچنے میں نرخوں میں 40 فیصد اضافہ ہوجاتا ہے‘عام آدمی تک سبسڈی پہنچانے کے لیے جدید ترین طریقے اپنائے جارہے ہیں۔

تازہ ترین