• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان مخالف بھارتی ویب سائٹس کا انکشاف

غیر سرکاری یورپی گروپ نے بھارتی نیٹ ورک کے زیر انتظام 265 نیوز ویب سائٹ کے موجود ہونے کا انکشاف کیا ہے جن کا مقصد پاکستان کے حوالے سے تنقیدی مواد کے ذریعے یورپی یونین اور اقوامِ متحدہ پر اثر انداز ہونا تھا۔

دنیا بھر میں جھوٹی خبریں دینے والی ویب سائٹس کو مانیٹر کرنے والے ادارے ای یو ڈس انفو لیب کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان مخالف 265 جعلی ویب سائٹس بھارتی نیٹ ورک کے ذریعے 65 ممالک سے آپریٹ کی جارہی ہیں۔

’ای یو ڈس انفو لیب‘ نامی گروپ کا مقصد یورپی یونین، اس کے اراکین ممالک، اہم اداروں اور اہم روایات کو ہدف بنانے والی غلط معلومات کی منظم مہم کے حوالے سے تحقیق کرنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس نیٹ ورک کو ڈیزائن کرنے کا مقصد پاکستان پر تنقید کرکے یورپی یونین اور اقوام متحدہ پر اثر انداز ہونا تھا۔

رپورٹ کے مطابق یہ ویب سائٹ شری واستو گروپ کے تھنک ٹینک، این جی اوز اور کمپنیوں کے ذریعے چلائی جارہی تھیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شری واستو گروپ کا آئی پی ایڈریس، آن لائن میڈیا نیو دہلی ٹائمز اور انٹرنیشنل انسٹی فار نان الائنڈ اسٹڈیز نئی دہلی میں ایک ہی پتے پر مبنی ہیں۔

اپنی تحقیقات کے دوران مذکورہ گروپ کے سامنے انکشاف ہوا کہ جعلی ویب سائٹس غیر معمولی پریس ایجنسیوں سے پاکستان کے خلاف مواد، سیاستدانوں اور مشتبہ تھنک ٹینکس کی جانب سے پھیلایا ہوا مواد نقل کر کے چھاپتی ہیں جو بھارتی جیو پولیٹکل مفادات کی حمایت کرتا ہو۔

رپورٹ کے مطابق ایک آن لائن نیوز پیپر ’ٹائمز آف جنیوا‘ بھی پاکستان مخالف خبروں کا ایک اور ذریعہ بن کر سامنے آیا۔ اس آن لائن اخبار میں بھی پاکستان مخالف مواد چھاپہ اور ویڈیوز لگائی گئیں، جس میں کشمیر تنازع پر پاکستان کے کردار پر شدید تنقید شامل تھی۔

ای یو ڈس انفو لیب نے اپنی رپورٹ میں ان ویب سائٹس سے متعلق اخذ کردہ جن چند نتائج پر روشنی ڈالی ہےوہ یہ ہیں۔

1: ان میں سے بیشتر کا نام معدوم شدہ مقامی اخبار یا اصلی ذرائع ابلاغ کے ناموں پر رکھا گیا ہے۔

2: وہ متعدد نیوز ایجنسیوں (کے سی این اے ، وائس آف امریکہ ، انٹرفیکس) کے مواد کو دوبارہ شائع کرتے ہیں۔

3: بھارت سے متعلق مظاہروں اور ایونٹ کو بار بار کوریج دینا۔

4: پاکستان مخالف مواد کی بار بار مذکورہ بھارتی نیٹ ورک سے اشاعت (ای پی ٹو ڈے، 4 نیوز ایجنسیز، ٹائم آف جنیوا، نیو دہلی ٹائمز)۔

5: زیادہ تر ویب سائٹس کے ٹویٹر اکاؤنٹس بھی موجود ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان جعلی میڈیا آؤٹ لیٹس کی تشکیل کا مقصد ’پاکستان کے بارے میں عوامی تاثرات‘ پر ثر انداز ہونا اور بین الاقوامی اداروں و منتخب نمائندوں کو متاثر کرنا ہے۔


ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھی اپنے ایک ٹوئٹ میں بھارت کو سپورٹ کرنے والی 265 جعلی ویب سائٹس کے ثبوت منظرِعام پر لانے کی رپورٹ کو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی سطح پر ثابت ہو گیا ہے کہ 265جعلی ویب سائٹس بھارت کو سپورٹ کر رہی ہیں۔

تازہ ترین