• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یونیسکو مقبوضہ کشمیر کےعوام کے حقوق کی بحالی کیلئے کردار ادا کرے، شفقت محمود

پیرس( رضا چوہدری ) پاکستان کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کی بحالی کیلئے یونیسکو کے کردار کا خواہاں ہے۔ پاکستان کے وفاقی وزیربرائے وفاقی تعلیم و خصوصی تربیت شفقت محمود نے یونیسکو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا اخلاقی اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کی جانب سے غیر قانونی و غیر آئینی لگائی گئی پابندیوں کو ختم کرنے اور کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کی بحالی کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔ وفاقی وزیر نے یہ بات یونیسکو ہیڈکوارٹر پیرس میں یونیسکو کی جنرل کانفرنس کے 40ویں اجلاس کی جنرل پالیسی ڈیبیٹ کے موقع پر ریاستی بیانیہ دیتے ہوئے کہی۔ سفیر پاکستان برائے فرانس و یونیسکو میں پاکستان کے مستقل مندوب مسٹر معین الحق نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر نے اس بات کو بھی عیاں کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اسی لاکھ سے زائدکشمیری عوام پر گزشتہ سو دنوں سے بھارت کی جانب سے لگائے گئے غیرقانونی و غیر آئینی کرفیو کی وجہ سے وہ اپنے انسانی حقوق اور بنیادی آزادی سے محروم ہیں جہاں انہیں بنیادی سہولیات اور ذریعہ مواصلات کی بھی رسائی حاصل نہیں ہے جو عالمی انسانی حقوق و بنیادی حق آزادی رائے کے خلاف ہے۔ بھارت کی جانب سے 5 اگست سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں یکطرفہ طور پر کشمیر کی خود مختاری کو مسخ کرنے کے بعد سے تقریباً پندرہ لاکھ سے زائد طلبا و طالبات سکول جانے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے۔ انہوں نے یونیسکو اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیر کے دیرینہ مسئلہ کے منصفانہ حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ وفاقی وزیر نے بھارتی سپریم کورٹ کے بابری مسجد کے متعلق حالیہ فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ فیصلہ یونیسکو کے مذہبی اور ثقافتی مقامات کے تحفظ کے اقدار کے خلاف ہے۔ وفاقی وزیر نے پا کستان اور ہندوستان کے درمیان کرتارپور راہداری منصوبے کے حالیہ افتتاح کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی جانب سے یہ اقدام مذہبی رواداری اور خطے میں امن قائم کرنے کی کوششوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وفاقی وزیر نے پاکستان کی جانب سے یونیسکو مینڈیٹ کیلئے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت بین الاقوامی معیار کے مطابق مساوی نصاب تعلیم دینے کیلئے انتہائی اقدامات کررہی ہے۔ ان اقدامات میں یونیفارم، نظام تعلیم، غیر تعلیم یافتہ بچوں کو سکولوں میں داخلے، اساتذہ کے طریقہ تدریس کے معیار کو مزید بہتر کرنا اور تکنیکی اور پیشہ وارانہ تربیت کے پروگرامز شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان یونیسکو کے ساتھ مل کر چھوٹے جزیروں اور ترقی پذیر ریاستوں کے طلبا کو ماسٹرز اور پی ایچ ڈی سکالرشپ فراہم کر رہا ہے اور اس سلسلے میں پاکستان نے یونیسکو کے لڑکیوں کے تعلیمی فنڈ میں دس ملین امریکی ڈالر کی خطیر رقم بھی فراہم کی ہے۔ یونیسکو کے 193 ممبر ممالک اور دس ایسوسی ایٹ اراکین 12 سے 27 نومبر 2019 تک پیرس میں ہونے والی یونیسکو کی جنرل کانفرنس میں شریک ہیں۔ یونیسکو اعلیٰ تعلیم سے لے کر مصنوعی ذہانت کے امور کی حد تک نئی کثیر الجہتی نقطہ نظر سے دنیا کے نظریات کی لبارٹری بن چکا ہے۔

تازہ ترین