• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلامی شادی پر رولنگ ختم کرنے سے بے سہارا خواتین کو نقصان ہوگا،وکلا

لندن (پی اے) وکلا کا کہنا ہے کہ اگر اٹارنی جنرل جیوفرے کاکس اجنبی جوڑے کی اسلام کے مطابق شادی کے حوالے سے ہائی کورٹ ججوں کے فیصلے کو تبدیل کرانے میں کامیاب ہوگئے تو بے سہارا خواتین کو نقصان پہنچے گا۔ جیوفرے کاکس کی پیروی کرنے والے وکلا نے اپیل کورٹ سے استدعا کی ہے کہ جسٹس ولیمز کے فیصلے کو تبدیل کیا جائے۔ لندن میں 3 اپیل جج اس حوالے سے دلائل کا تجزیہ کررہے ہیں۔ جسٹس ولیمز نے گزشتہ سال اگست میں سالیسیٹر نسرین اختر اور تاجر محمد شہباز خان کے درمیان تنازعہ سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران یہ رولنگ دی تھی۔ انھوں نے فیصلے میں لکھا تھا کہ ان کی شادی کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے اور نسرین اختر تنسیخ نکاح کی ڈگری کی مستحق ہیں۔ کاکس کا موقف یہ ہے کہ جسٹس ولیمز شادی کو ختم قرار دینے میں درست نہیں تھے۔ اسٹوو فیملی لا نامی ادارے سے وابستہ ناہید تاج نے اپنے دلائل میں کہا ہے کہ اگر اپیل ججوں نے جسٹس ولیمز کی رولنگ ختم کی تو مسلم خواتین بے سہارا ہوجائیں گی۔ انھوں نے کہا کہ میں نے بہت سے موکلین کے ساتھ کام کیا ہے، جنھوں نے اسلامی طریقے سے شادی کی لیکن طلاق پر انھیں فیملی عدالتوں سے تحفظ نہیں ملا، کیونکہ انھوں نے سول میرج نہیں کی تھی۔ یہ خواتین معاشرے میں انتہائی بے سہارا ہیں اور بعض اوقات انھیں مکمل طورپر نظر انداز کیا جاتا ہے۔ اگر ان کے ساتھ بچے بھی ہوں تو اس سے ہائوسنگ کے حوالے سے نمایاں مالیاتی مسائل پیدا ہوتے ہیں اور میری موکلات اکثر اپنے قانونی حقوق کو بہت ہی محدود تصور کرتی ہیں۔ اپیل کورٹ نے بدھ کو مقدمے کی سماعت شروع کی ہے اور سماعت اب مکمل ہونے کی توقع ہے تاہم کچھ دن تک فیصلے کا اعلان نہیں کیا جائے گا۔
تازہ ترین