• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی نوعیت کے مقدمات، اعلیٰ عدالتوں کو سکون میسر نہیں

 اسلام آباد ( طارق بٹ ) سیاسی نوعیت کی مقدمہ بازیوں کے باعث اعلیٰ عدالتوں کو کوئی سکون میسر نہیں ہے ۔ پارلیمنٹ بدستور سیاسی تنازعات نمٹانے میں ناکام ہے، اس مایوس کن صورتحال کے باعث اعلیٰ عدالتوں پر دبائو بڑھ گیا ہے ۔ لاہور ہائی کورٹ میں سیاسی نوعیت کا جو تازہ ترین مقدمہ دائر ہوا ہے وہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کی استدعا ہے جبکہ مختلف مقدمات کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ نے ارکان پارلیمنٹ پر تسلسل کے ساتھ زور دیا کہ وہ متنازع بحث طلب امور اندرون پارلیمنٹ ہی نمٹائیں۔ انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی محسن شاہنواز رانجھا کی جانب سے بڑی تعداد میں صدارتی آرڈیننسوں کے اجراء کو چیلنج کئے جانے کی سماعت کے دوران استفسار کیا کہ واضح قوانین کو عدالتوں میں کیوں چیلنج کیا جاتا ہے ؟ لگتا ہے یہ فریقین کی انا کا مسئلہ ہے ۔ عوامی مسائل حل کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے ۔ عدالتوں کو اور بھی کام کرنے ہیں سیاسی امور ان سے دور رکھے جائیں تو بہتر ہوگا۔ آرڈیننس تو آمرانہ ادوار میں منظور کئے جاتے رہے جو مقدمات پارلیمانی فورمز پر حل ہو سکتے ہیں ۔

تازہ ترین