• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

توہین عدالت کیس، فردوس عاشق اور غلام سرور کی غیر مشروط معافی، فیصلہ محفوظ

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے فردوس عاشق اعوان اور غلام سرور خان کے خلاف توہین عدالت کیس پرفیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کارروائی 25 نومبر تک ملتوی کر دی ،گزشتہ روز سماعت شروع ہوئی تو چیف جسٹس اطہر من اللہ نے غلام سرور خان کو روسٹرم پر بلا کر کہا کہ آپ نے اپنی باتوں سے لوگوں کا اداروں پر سے اعتماد اٹھانے کی کوشش کی ، آپ نے عدالتی فیصلوں پر لوگوں کے ذہنوں میں شکوک پیدا کئے ، آپ کے پروگرام کا ٹرانسکرپٹ دیکھ کر ہی یہاں بلایا ہے، آپ نے عدالتی فیصلے کے حوالے سے شکوک پیدا کرنے کی کوشش کی ، آپ عدالتی فیصلہ آنے پر اس پر تنقید کریں الفاظ کے درست استعمال کے ساتھ ، آپ پورے سسٹم پر لوگوں کا اعتماد تباہ کر رہے ہیں ، نواز شریف کی اپیل ابھی بھی عدالت میں زیر سماعت ہے ، میں آپ کو بار بار کہہ رہا ہوں کہ عدالت کو پارلیمنٹ اور منتخب ارکان اسمبلی کا احترام ہے ، آپ کے وزیراعظم اور دیگر وزرا کچھ اور کہہ رہے ہیں اور آپ عدالتی کارروائی پر اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ غلام سرور خان نے کہا کہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ توہین عدالت ہوئی تو معافی مانگتا ہوں جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے جو کچھ بھی کہنا ہے وہ تحریری جواب میں بتائیں۔ غلام سرور نے کہا کہ اگر میری کسی بات سے عدالت کو دکھ پہنچا ہے تو معذرت چاہتا ہوں ، میں اس کیس کو لڑنا ہی نہیں چاہتا اس لئے غیر مشروط معافی مانگتا ہوں جس پر عدالت نے کہا کہ عدالت کسی بات سے hurt نہیں ہوتی ، آپ نے اپنی باتوں سے لوگوں کا اداروں پر سے اعتماد اٹھانے کی کوشش کی ، آپ نے اداروں پر لوگوں کا اعتماد بڑھانا ہے ، شوکاز نوٹس جاری نہیں کرتے ، اس پر فیصلہ محفوظ کرتے ہیں۔

تازہ ترین