• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موسمیاتی تبدیلی، سٹیزن اسمبلی کیلئے 30000 برطانوی گھرانوں کو دعوت نامے ارسال

لندن ( جنگ نیوز) موسمیاتی تبدیلی سے متعلق سٹیزن اسمبلی میں شرکت کیلئے برطانیہ کے30000 گھرانوں کو خطوط ارسال کیے جا رہے ہیں ۔ شرکاء کا انتخاب ہونے کے بعد اگلے سال سٹیزن اسمبلی کا اجلاس ہو گا ۔ اس اسمبلی کے مباحثوں کے نتائج پارلیمنٹ میں بھیجے جائیں گے ۔کراس پارٹی ارکان پارلیمنٹ کے ذریعہ کیے جانے والے اس اقدام میں یہ پتہ چلے گا کہ عوام CO2کو کم کرنے کیلئے کیا کچھ کر سکتے ہیں ۔ برطانوی حکومت نے 2050 تک کاربن کے اخراج کو صفر سے کم کرنے کا عہد کر رکھا ہے ۔ بزنس، انرجی اینڈ انڈسٹریل سٹریٹجی (بی ای آئی ایس) کمیٹی کے چیئر ریچل ریفس نے کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے ایک واضح روڈ میپ کی ضرورت ہے۔ ہمیں موسمیاتی تبدیلی کے ایسے مناسب حل تلاش کرنے ہیں جن کو عوامی حمایت حاصل ہو ۔ پارلیمنٹ کو ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کیلئے عوام کے ساتھ اور حکومت سے ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ موسمیاتی اسمبلی برطانیہ میں مدعو کیے جانے والے افراد کا رینڈم انتخاب کیا گیا ہے ۔ دعوت ناموں کا جواب دینے والوں میں سے 110 افراد کو آبادی کے نمائندہ نمونے کے طور پر منتخب کیا جائے گا ۔ یہ افراد برمنگھم میں جنوری کے آخر میں چار ہفتے تک ملاقات کریں گے اور ٹرانسپورٹ سے گھریلو توانائی کے استعمال تک مختلف موضوعات پر بات چیت کریں گے۔ ایکسٹنکشن ریبلین بھی ماحولیاتی تبدیلی کے ایشو پر احتجاج کر رہا ہے ۔ اس گروپ نے پہلے قدم کے طور پر اس اسمبلی کے انعقاد کا خیرمقدم کیا لیکن متنبہ کیا کہ اسمبلی کو 2025 تک کاربن کے اخراج کو صفر تک کم کرنے پر توجہ دینی چاہئے۔ گروپ ترجمان لینڈا ڈوئل نے کہا کہ صفر نیٹ کاربن کے اخراج تک پہنچنے کیلئے 30 سال کا انتظار کرنا پوری دنیا اور برطانیہ میں لوگوں کے لئے موت کی سزا ہے - ماحولیاتی گروپ فرینڈز آف دی ارتھ نے کہا کہ شہریوں کی اسمبلیاں پالیسی سازی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں ۔ ایف او ای کے سیاسی امور کے سربراہ ڈیو ٹیمز نے کہا کہ آب و ہوا کی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے ہماری معیشت بنیادی ڈھانچے اور یہاں تک کہ معاشرے میں بنیادی تبدیلیوں کی ضرورت ہو گی لہذا اس سلسلے میں شہریوں میں اتفاق رائے پیدا کیا جانا چاہیے ۔ سٹیزن اسمبلیاں دنیا کے متعدد ممالک میں استعمال ہو رہی ہیں۔ آئر لینڈ میں اسقاط حمل سمیت متعدد سیاسی سوالات کاجائزہ لینے کیلئے 99 افراد پر مشتمل پینل تشکیل دیا گیا تھا جس نے سفارش کی کہ ملک کو اسقاط پر پابندی کو ختم کرنا چاہئے اور ریفرنڈم کی تجویز پیش کی گئی جو منسوخ کرنے کی حمایت کرتی رہی۔ کینیڈا اور ہالینڈ میں انتخابی اصلاحات پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے ایسی ہی اسمبلیوں استعمال کیا گیا ۔

تازہ ترین