• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ ہائیکورٹ، تعلیمی اداروں میں نقل کی روک تھام کیلئے حکمت عملی بنانے کا حکم

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے سندھ میں امتحانات کے دوران نقل کی روک تھام سے متعلق امتحانات کے دوران سندھ بھر کےتعلیمی بورڈز کو تجاویز مد نظر رکھتے ہوئے حکمت عملی بنانے کا حکم اوراس مقصد کےلیے کمیٹی تشکیل دینے کے لیئے چیف سیکرٹری سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی،جسٹس صلاح الدین پہنور پر مشتمل سنگل بینچ کی روبرو رجسٹرار آئی بی اے نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں امتحانی پرچوں کے لیے سوالنامہ بنانے کا طریقہ کار معیاری ہے،پرچوں کی تھرڈ پارٹی سے آڈٹ اور مانیٹرنگ کرائی جائے،پرچوں کی چیکنگ اور مارکنگ کو سی سی ٹی وی کے ذریعے محفوظ کیا جائے،ماہرین کی تجویز کے مطابق نقل روکنے کے لیے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں آگاہی مہم چلائی جائے،امتحانی مراکز کی بھی سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کی جائے،امتحانی مراکز پر فوج اور رینجرز تعینات کی جائے،جسٹس صلاح الدین نے ریماکس دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت اچھی تعلیم حاصل کرنا شہری کا بنیادی حق ہے،جبکہ اعلی تعلیم کے بغیر زندگی بسر کرنا مشکل ہوچکا ہے،عالمی معیار کی تعلیم حاصل کرنا سندھ کے عوام کا بھی حق ہے،عدالت نے حکم دیا کہ سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز تجاویز کو مد نظر رکھتے ہوئے میکنزم بنائیں،غیر تربیت یافتہ عملے کو امتحانی مراکز میں تعینات نہ کیا جائے،عدالت نے چئیرمین تعلیمی بورڈز، چئیرمین سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ، ایم ڈی سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن، سیکرٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹی کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے متعلقہ اداروں اور فریقین سے 11 دسمبر کو رپورٹ طلب کرلی،اس کے علاوہ عدالت نے 2020 کے سالانہ امتحانات نئی پالیسی کےتحت کرانے کا حکم بھی دیا،عدالت نے وفاقی ایجوکیشن پالیسی 2006 کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی بنانے اور اس میں تعلیمی بورڈز کے سربراہ، صوبے بھر کی جامعات کے وائس چانسلرز اور دیگر کو شامل کرنے کا حکم دیاجبکہ کمیٹی کی تشکیل سے متعلق چیف سیکرٹری سندھ سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی۔

تازہ ترین