• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماضی میں متعدد پاکستانی فنکاروں نے مذہب کیلئے شوبز کو خیرباد کہا

کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)شہرت اور دولت حاصل کرنا کس کا خواب نہیں ہوتا، ہر انسان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ اس کی ایک منفرد شناخت ہو۔ ہر کسی کی یہ خواہش پوری ہوجائے یہ تو ممکن نہیں لیکن شوبز انڈسٹری واحد ایک ایسی فیلڈ ہے جو راتوں رات انسان کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیتی ہےاور پھر جب کسی کو ایک بارشہرت کی عادت پڑ جائے تو پھر اس کے لیے گم نامی کی زندگی میں واپس جانا خاصا مشکل ہوجاتا ہے۔گلیمر کی اس چکا چوند دنیا میں جو بھی آتا ہے بس پھر وہ اسی میں کھو کر رہ جاتا ہے لیکن کچھ پاکستانی فنکار ایسے بھی ہیں جنہوں نے اپنے مذہب کے لیے اس وقت شوبز کی دنیا کو گڈ بائے بول دیا جب شوبز انڈسٹری میں ان کا عروج تھا۔ رابی پیرزادہ اور حمزہ علی عباسی سے قبل متعدد فنکار مذہب کیلئے شوبز کو خیرباد کہہ چکے ہیں، سارہ چوہدری 2012 میں ایک ٹی وی شو میں نظر آئیں جس میں وہ باحجاب تھیں اور انہوں نے بتایا کہ ’قرآن اور حدیث کو سمجھ کر پڑھنے کے بعد میرے اور خدا کے درمیان جو دوری تھی وہ ختم ہوگئی اور میں اسلام کی اصل روح سے واقف ہوگئی ہوں۔’پرانی جینز اور گٹار‘ سے مقبولیت پانے والے نوے کی دہائی کے سب سے مشہور پاپ گلوکار علی حیدرنے طویل عرصے تک لوگوں خصوصاً نوجوانوں کے دلوں پر راج کیا لیکن پھر فن گائیکی سے دوری اختیار کرلی۔ بیٹے کی شدید بیماری کے دوران انہوں نے مذہب کی راہ اپنائی لیکن پھر دس سال بعد انہوں نے صوفی گائیکی کے ذریعے دوبارہ شوبز سے اپنا ناطہ جوڑا۔ ڈرامہ ’فیملی فرنٹ‘ سے اپنے شوبز کریئر کا آغاز کرنے والی عروج ناصر نے مارننگ شو کی میزبانی بھی کی لیکن پھر یکدم ان میں تبدیلی دیکھنے میں آئی اور وہ ٹی وی اسکرین پر سکارف اور حجاب میں نظر آنے لگیں۔ انہوں نے مکمل طور پر شوبز کو خیرباد تو نہیں کہا لیکن اب وہ دینی پروگرامز میں ہی نظر آتی ہیں۔علاوہ ازیں وینا ملکاداکارہ نرگس،اداکارہ و میزبان نور بخاری،ادکار و فلمسازعجب گل،گلوکارنجم شیراز،گلوکارہ شازیہ خشک،اداکارہ نیمل خاورخان اور گلوکار جنید جمشید نے بھی اپنے عروج کے دور میں شوبز سے کنارہ کرلیا۔
تازہ ترین