• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فیصلہ پیچیدہ، سپریم کورٹ سے ہی حتمی فیصلہ لینا پڑیگا،فوادچوہدری

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہےکہ یہ فیصلہ اتنا پیچیدہ ہے اگر اسے سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیا جائیگا تو پھر اس کے مضمرات بہت زیادہ ہوں گے اس سے پاکستان کی لیگل سسٹم کی بنیاد ہی ہل جاتی ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ ایک طبقہ کیلئے قانون اور دوسرے طبقہ کے لئے قانون اور اس کے لئے ظاہر ہے سپریم کورٹ سے ہی حتمی فیصلہ لیناپڑے گا،مسلم لیگ نون کے رہنما محمدزبیر نے کہا کہ امید کرتا ہوں وزارت داخلہ اس میں کوئی ایسی چیز نہیں ڈالے گی جس سے ماحول اور خراب ہوجائے۔

سنیئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ لانگ ٹرمز میں ہمیشہ انسانی اقدار ہی جیتی ہے اگر آپ تاریخ اٹھا کر دیکھیں تو آپ کو یہی نظر آئے گا ،تحریک انصاف کا پہلا موقف بڑا تھا ۔ ان کے دو اتحادویوں نے کھل کر ان سے مخالفت کی ہے دھرنے اور نوازشریف کی بیماری کے بعد سے تحریک انصاف کی سیاست بیک فٹ پر آئی ہے۔

مسلم لیگ نون کے رہنما محمدزبیر نے کہا کہ سب سے پہلے اللّٰہ کا شکر ادا کرتا ہوں، ہمارے موقف کی کورٹ نے تائید کی ہے ۔ این آر او نہیں دوں گا والے بیانیہ کا عمران خان کو ڈر تھا کہ اسکو دھچکہ نہ لگے اس وجہ سے یہ کیا گیا تھا بہرحال اب پوزیشن بالکل واضح ہوگئی ہے۔

تقریباً 48 گھنٹے انہیں لگیں گے کیوں کہ جانے سے پہلے بھی انہیں ایسٹورائڈز دینی ہے اور وزارت داخلہ نے باقاعدہ اب نام ای سی ایل سے ہٹانا بھی ہے یہ رکاوٹ ابھی دور ہونی باقی ہے میں امید کرتا ہوں وزارت داخلہ اس میں کوئی ایسی چیز نہیں ڈالے گی جس سے ماحول اور خراب ہوجائے۔ 

ہمارے خواہش ہے نواز شریف جلد سے جلد صحتیاب ہوجائیں اور جیسے ہی صحت مند ہوں گے وہ ضرور واپس آئیں گے ۔ 

ہم نے بالکل کھل کر وضاحت دی ہے کہ وہ تمام لیگل چیزوں کو فیس کریں گے جو ان کے کیسز کے سلسلے میں ہیں ۔ میاں نوازشریف جیسا ریکارڈ کسی کا نہیں ہے جس طرح سے انہوں نے اپنے کیسز کو فیس کیا ہے جتنی عدالتوں میں پیشی بھگتی ہیں ضروری ہے ان کا ریکارڈ نظر میں رکھا جائے یہ کہنا کہ فلاں باہر ہے مشرف باہر ہیں تو کیا نوازشریف بھی جب باہر چلے جائیں گے تو نہیں آئیں گے ایسا کہنے سے پہلے نوازشریف کا ریکارڈ دیکھنا چاہیے ۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ کوئی ماہر قانون ایسا نہیں کہہ رہا تھا کہ انڈیمنٹی بانڈ غیر قانونی ہیں جو لوگ مسلم لیگ نون کے یا نوازشریف کے وکیل تھے کسی نہ کسی مرحلے میں وہ کہہ رہے تھے باقی سیاسی لوگ تھے جو اس طرح کی رائے دے رہے تھے۔ 

ایشو یہ ہے کہ جب آپ نے قانون بنانا ہے یا مثال بنانی ہے تو سب لوگوں کے لئے بنانی ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ورکنگ کلاس کے لوگوں کیلئے کسی کا دل نہ دکھے انسانی بنیادوں پر لیکن امیر لوگوں کے لئے سب کا دل دکھے یہ مناسب نہیں۔

تازہ ترین