• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برسٹل میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی، قبل از وقت اموات میں اضافہ

لندن (نیوز ڈیسک) برسٹل میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی، قبل از وقت اموات میں اضافہ ہوگیاہے۔ برسٹل میں یونیورسٹی سٹوڈنٹس کو فضائی آلودگی سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔ ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ زہریلی ہوا میں سانس لینے کے باعث ہر ہفتہ 5افراد کی قبل از وقت موت واقع ہورہی ہے۔ کمپینرز اور مقامی انتظامیہ نے قانون کی عملداری کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے کیونکہ اس مسئلے سے لوگوں کی صحت کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔ قبل ازیں برسٹل سٹی کونسل نے 2021ء سے دن کے اوقات میں تمام ڈیزل کاروں پر سٹی سینٹر میں پابندی عائد کرنے پر ووٹ دیا تھا۔ یہ فیصلہ شہر میں فضائی آلودگی کی سطح کو کم کرنے کیلئے کیا گیا۔ شہر میں فضائی آلودگی کا لیول لیگل حدود سے 1.2گنا زیادہ ہے۔ یوکے ہنڈرڈ اور کنگز کالج لندن کی جانب سے کی گئی تحقیق کی رپورٹ کے ردعمل میں برسٹل کے میئر مارون ریس نے کہا کہ ہم جس ہوا میں سانس لیتے ہیں اسے صاف رکھنے کی ہماری اخلاقی، ماحولیاتی اور قانونی ذمہ داری بنتی ہے۔ رپورٹ میں ہوا کو زہرآلود کرنے والے دو اجزاPM2.5اور NO2کے مشترکہ اثرات کی پیمائش کی گئی۔ پی ایم2.5گھر میں لکڑی اور کوئلہ جلانے کے عمل کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے، جبکہ ’’این او2‘‘ (نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ) پرانی گاڑیوں سے برآمد ہوتی ہے۔ تحقیق کرنے والوں نے دیکھا کہ ہر ہفتہ5افراد کی قبل از وقت موت میں فضا میں آلودگی کی بلند سطح بھی ذمہ دار ہے۔ برسٹل میں اگر یہی آلودگی برقرار رہی تو جو بچہ 2011ء میں پیدا ہوا اگر وہ ساری زندگی اسی ہوا میں سانس لیتا رہے تو وہ اپنی طبعی موت کے وقت سے 6ماہ پہلےمرجائے گا۔ ایسٹما یوکے میں پالیسی اور بیرونی معاملات کے سربراہ جوفارنگٹن ڈگلس نے بتایا کہ گندی ہوا بچوں کے پھیپھڑوں کی آزاد طبعی بالیدگی کی نمو کو روکتی ہے۔ دمہ کے مریضوں کو تو بہت زیادہ خطرہ ہوسکتا ہے جس کی شہادت اس تازہ رپورٹ میں مل رہی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج حقائق پر مبنی ہیں اور ہوا کو صاف رکھنے کیلئے قانون کے مطابق اہداف پورے کرنے کی طرف توجہ دلا رہے ہیں۔ تجزیہ کاروں نے جب شہر کے مختلف حصوں کا تقابلی جائزہ لیا تو معلوم ہوا کہ مضافاتی علاقے جہاں آبادی کی شرح بھی زیادہ ہے وہاں پی ایم 2.5اور این اوٹو کی مقدار زیادہ پائی گئی ہے۔ یہ وہ علاقے ہیں جہاں ٹرم کے اوقات میں یونیورسٹی کے سٹوڈنٹس رہتے ہیں۔ مثلاً سینٹرل، کوٹم، کلفٹن ڈائون، ہاٹ ویلز، کلفٹن وارڈز شامل ہیں اور ہاربر سائیڈ کے کچھ علاقے بھی شامل ہیں۔ برسٹل یوڈبلیو ای میں ائررپالوشن پر سینئر ریسرچ فیلو ڈاکٹر جو بارنز کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج فوری ایکشن کا تقاضا کرتے ہیں۔ فضائی آلودگی کا زیادہ سبب روڈ ٹریفک بن رہی ہےجس کی وجہ سے دل کے دورے ہونے کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔

تازہ ترین