• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

این ایچ ایس کو زندگی بچانے والی دواؤں کی بدترین قلت کا سامنا، راشن بندی کا امکان

لندن (نیوز ڈیسک) 17 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز ڈاکٹروں میں گردش کر رہی ہے، جس میں دوائوں کی بدترین قلت سے آگاہ کیا گیا ہے، جن میں کینسر، امراض قلب اور مرگی کے علاج میں استعمال ہونے والی ادویات، ویکسینز اور اینٹی بائیوٹکس شامل ہیں۔ میرر کے مطابق میڈیسن سپلائی کی جانب سے ایک دستاویز محکمہ صحت و سوشل کیئر (ڈی ایچ ایس سی) پر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کو بھجوائی گئی ہے، جس میں متعدد ایسی ادویات شامل ہیں، جن کی این ایچ ایس میں فی الوقت بھی قلت ہے۔ گارڈین کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتہ 17 نئی دوائوں کی قلت سے متعلق دستاویز ’’کمرشیل سینسیٹیو‘‘ کے عنوان سے بھیجی گئی تھی۔ اس میں 69 مختلف قسم کی ادویات کے نام بھی شامل تھے، جن میں تپ دق کیلئے اینٹی بائیٹکس، ڈائی مارفین، کینسر کیلئے مختلف ادویات، امراض قلب کیلئے دوائیں، ہیپاٹائٹس ویکسینز اور مرگی کے مرض میں دی جانے والی ادویات شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ 8 ادویات کی فراہمی رک گئی ہے جبکہ قبل ازیں جن 20 ادویات کی قلت کا مسئلہ تھا، وہ حل کر لیا گیا ہے۔ ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ موجودہ صورت حال میں بعض دوائیں ترجیحی طور پر ایسے مریضوں کو دی جا سکیں گی، جن کی حالت زیادہ خراب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دوائوں کیلئے ایک قسم کی ’’راشن بندی‘‘ ہو سکتی ہے۔ دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ حالات میں دوائوں کی قلت سے نمٹنے کیلئے غیر لائسنس یافتہ دوائیں بھی امپورٹ کی جائیں گی۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ دستاویز میں جن ادویات کے نام دیئے گئے ہیں، ان میں سے سب کے متبادل موجود نہیں ہیں۔ ہیکنی، لندن میں ایک جی پی ڈاکٹر نک مین نے گارڈین کو بتایا کہ موجودہ صورت حال کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ قبل ازیں کسی مرض کیلئے ایک، دوسری یا تیسری دوا ضرورت پڑنے پر آف لائن مل جاتی تھی مگر یہ صورت حال قطعی مختلف ہے۔

تازہ ترین