• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان سرحدسے ملحقہ قبائلی علاقوں میں ریڈیو نشریات شروع کرنیکا اعلان

اسلام آباد ( طاہر خلیل )معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سینیٹ کمیٹی اطلاعات کو بتایا ہےکہ سرکاری ریڈیو کو کماؤ پوت بنانے کی کوشش کررہے ہیں وزیر اعظم کی ہدایت ہے کہ ادارےکو مضبوط کیا جائے،اسکے وسائل بہتر بنانے کی ضرورت ہے جس کیلئے پارلیمان کا تعاون درکار ہے،ریڈیو کے بورڈ میں پارلیمنٹرین کوممبر نہیں بنا سکتے یہ مفادات کا ٹکراؤ ہوگا اگر قانون سازی کرنا چاہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ،ایک موثر بزنس پلان بنانے کی ضرورت ہے اس پر کئی اقدمات لئے ہیں انہیں اپنے سٹیشنز پر مارکٹنگ کرنیکی ضرورت ہے،کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نےکہاکہ ریڈیو میں موجود خلا کو پرکرنا ہوگا، ادارے کو فعال کرنا ہوگا کیونکہ یہ قومی ادارہ ہے ،آج ریڈیو آزاد کشمیر نہتے و مظلوم کشمیریوں کی آواز بنا ہوا ہے،فاٹا میں جو علاقے جو افغانستان کی سرحد کے قریب ہیں، وہاں کام کررہے ہیں،افغان صدر نے بتایاہے کہ انہوں نے سرحد کے قریب 50 سے زائد ریڈیو لائنسز جاری کئے ہیں ہمیں اپنے قومی بنانیہ کو وہاں پہنچانے کیلئے اقدمات لینا ہونگے،ہم آئی ایس پی آر کیساتھ ملکر وہاں اپنے ٹرانسمیٹرز لگانے جارہے ہیں،وزیر اعظم کی ہدایت آئی ہیں کہ ریڈیو اور پی ٹی وی کے بورڈز کو ایک کردیا جائے اس کیلئے ملکر سوچنا ہوگاایک بورڈ کیلئے عملی اقدامات کرنا ہونگے بورڈ اپنے فیصلے خود کریگا، کئی مسائل حل ہونگے، دونوں جانب کی ورکرز یونین اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں ،سرکاری ٹی وی میں تنخواہیں ریڈیو سے زیادہ ہیں ہماری کوشش ہے کہ کمیٹی دوبارہ بیٹھے اور وزارت قانون سے ملنے والے سوالات کے جوابات کا جائزہ لے،ہمارا ایک ہی مقصد ہےکہ قومی ادارے فعال ہوں،ترکی، چین اور جاپان سے ریڈیو ٹیکنالوجی کی خریداری اور اپ گریڈیشن کا کہا ہے، کمیٹی کو بتا یا گیا کہ بلوچستان کے علاقہ آواران سے وزیر اعظم پورٹل پر شکایت آئی ہے کہ یہاں ٹی وی ہے نہ اخبارات ،معلومات کا واحد ذریعہ ریڈیو ہے ، نشریات صاف سنائی نہیں دیتیں اب بہتری آگئی ہے، ریڈیو حکام نے کہا کہ آلات بہت پرانے ہو چکے ہیں ،تبدیلی کیلئے مطلوبہ فنڈز نہیں مل رہے، اکثر ٹرانسمیٹرز 25 سال پرانے ہیں ، ریڈیو آلات کو محفوظ رکھنے کیلئے دوپہر 12 سے 2 بجے تک 2گھنٹے تک نشریات روکنا پڑتی ہیں ، فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ریڈیو پاکستان حکومت کا نہیں سب کا ادارہ ہے بدقسمتی سے یہ ادارہ سفید ہاتھی بنا ہوا ہے ،سیاسی بھرتیوں کے سبب ادارہ تباہ ہواہے۔

تازہ ترین