• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی ڈائری:نواز شریف لندن میں، بعض وزراء لکیر پیٹنے میں مصروف

اسلام آباد(محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار)اب جبکہ سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد نوازشریف علاج کی غرض سے بیرون ملک پہنچ گئے ہیں ان کے خیرخواہ اور حامی ان کی صحت کی جلد بحالی کے سوا کوئی بات نہیں کر رہے، اب نواز شریف لندن پہنچ گئے ہیں تو بعض وزراء لکیر پیٹنے میں مصروف ہیں۔ دُوسری جانب حکمرانوں کی کیفیت یہ ہے کہ وہ اپنی تمام تر توانائیاں نوازشریف کے علاج معالجے کی بجائے ان کے بارے میں بحث و مباحثے پر صرف کررہے ہیں۔ بیان بازی کا رسیا شاید ہی کوئی وزیر ہو جس نے ملک کےا س مقبول رہنما کی علالت کا حوالہ دے کر ان کے بارے میں منفی تبصرہ آرائی سے اجتناب کیا ہو۔ نوازشریف کی صحت میں سنگین خرابی وہ واحد نکتہ ہے جس پر حکومت، حزب اختلاف اور ادارے طویل عرصے کے بعد متفق ہوئے اس پر بھی اتفاق ہوا کہ معالجین کی رائے کا احترام کرتے ہوئے انہیں بلاتاخیر بیرون ملک بھجوایا جائے۔ اب وہ لندن پہنچ گئے ہیں تو بعض وزراء لکیر پیٹنے میں مصروف ہیں حکومتی پارٹی کی تمام تر غوغا آرائی اب اس خوف کے گرد گھومتی ہے جو نوازشریف کے جلد یا بدیر وطن واپس آنے سے اُبھرنے والے طوفان سے انہیں لاحق ہے۔ نوازشریف اور ان کی صاحبزادی محترمہ مریم نواز نے جس پامردی کے ساتھ جیل کا سامنا کیا ہے اور بدترین حالات میں رہنے کے باوجود زبان پر ایک لفظ بھی حرف شکایت کے طور پر لانے سے گریز کیا وہ ثابت کرنے کیلئے کافی تھا کہ کوئی حکومتی ہتھکنڈہ انہیں توڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ ملک میں دو مفروضوں پر بحث ہو رہی ہے کہ نوازشریف آئندہ بارہ سے سولہ ہفتوں میں وطن وپس آتے ہوئے حالات کس طرح کی کروٹ لیتے ہیں اور اگر یہ دورانیہ بڑھ کر مہینوںم پر پھیل گیا تو وہ کیونکر پورے سیاسی منظر پر اثرانداز ہوگا۔ یہ ایک الگ بات ہے کہ وہ وزراء جو نوازشریف کو بُرا بھلا کہنے کے لئے نمائشی طور پر ان کی صحت اور درازی عمر کے لئے دُعا بھی کرتے ہیں حالانکہ ان کے ہاں نوازشریف کے خیرخواہی کا کوئی جذبہ ہی سرے سے موجود نہیں وہ اس منظر کے تمنائی ہیں جن میں نوازشریف دکھائی نہ دیں۔

تازہ ترین