• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹماٹردرآمد کرنیوالی کمپنیوں نے منافع خوری کیلئے کارٹل بنالیا

کراچی(رپورٹ/رفیق بشیر)ایران سے درآمد کے باوجود پاکستان میں ٹماٹر کی قیمت کم نہ ہوسکی ‘ایران سے ٹماٹر درآمد کرنے والی کمپنیویوں نے ناجائز منافع خوری کے لئے ’’کارٹل ‘‘بنا لیا ، ان کمپنیویوں کو اندازہ ہے کہ دسمبر تک مقامی ٹماٹر کی فصل مارکیٹ میں نہیں آئے گی لہذا من مانی قیمت پر درآمدی ٹماٹر فروخت کیا جائے ، ٹماٹر درآمد کرنیوالی تمام 7کمپنیوں کا تعلق کوئٹہ سے ہے‘ جن کے سامنے حکومت بے بس ہے، تفصیلات کے مطابق ملک میں ٹماٹر کی قلت کے باعث اس کی فی کلو قیمت 3سو روپے تک پہنچ گئی تھی‘صارفین اور تاجروں نے ٹماٹر کی قیمتیں مستحکم کرنے کے لئے ایران سے ٹماٹر درآمد کرنے کا مطالبہ کیا تھا ، ایران سے ٹماٹر درآمد ہونے کے باوجود قیمتیں کم نہیں ہوئیں ، حکومت نے ٹماٹر کی قیمتیں مستحکم کرنے کے لئے کوئٹہ کی سات کمپنیوں کو 4 ہزار 5 سو ٹن ٹماٹر درآمد کرنے کے پرمٹ جاری کئے تھے، جس میں سے 489ٹن ٹماٹر درآمد ہوچکا ہے، منڈی میں ٹماٹر وافر مقدار میں دستیاب ہونے کے باوجود تھوک اور خورہ قیمت میں کوئی کمی نہیں ہوئی ، منگل کو سبزی منڈی میں ٹماٹر کے سودے 230روپے فی کلو سے لے کر240روپے تک میں ہوئے ‘ شہر میں میں ٹماٹر تاحال 320روپے سے 350 روپے فی کلو خوردہ قیمت پر فروخت ہورہا ہے،ٹماٹر کی قیمت میں غیر معمولی اضافے کے منفی اثرات دیگر سبزیوں کی قیمتوں پربھی پڑے ہیں اور ہر قسم کی سبزی کی قیمت میں تاجروں نے اضافہ کردیا ہے‘ سبزی منڈی کے تاجروں کا کہنا ہے کہ ٹماٹر کے درآمد کنندگان نے ناجائز منافع خوری کے لئے ٹماٹر کی قیمت میں کمی نہیں کی اور درآمد کمپنیویوں نے قیمت پر ’’کارٹل ‘‘بنالیا ہے‘ تاجروںکا کہنا ہےکہ ایران سے ٹماٹر درآمد کرنے سے صرف7کمپنیوں کو فائدہ پہنچا ہے‘ ان کمپنیویوں نے ٹماٹر درآمد کرنے کے باوجودمن مانی قیمت پر فروخت کیا جس کے باعث ٹماٹر کی تاحال قیمت کم نہ ہوسکی‘منڈیوں میں ٹماٹر درآمد کرنے والی کمپنیویوں کی اجارہ داری ہے‘ان کمپنیوں کے ’’کارٹیل‘‘ کے باعث منڈی میں قیمتوں کے مقابلے کی پوزیشن ختم ہوگئی ہے‘اس صورتحال پر صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو اور کمشنر کراچی سے موقف لینے کے لئے فون کیا لیکن وزیر زراعت اور کمشنر کراچی نے فون اٹینڈ نہیں کیا۔
تازہ ترین