• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لاہور کے شہریوں کی صحت کو اسموگ اور گرد آلود زہریلی دھند سے خطرہ لاحق ہے۔

بر طانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسموگ سے متاثرہ شہر لاہور پاکستان کا دوسرا بڑا شہر ہے جس کی موجودہ آبادی تقریباً ایک کروڑ ہے۔ اسموگ کی وجہ سے آج جمعے کو شہر بھر کے تمام اسکول اور کالج بند ہیں، ایسا پہلی مرتبہ نہیں ہوا ہے بلکہ اس سے قبل بھی اسی وجہ سے اسکولوں اور کالجوں میں کئی مرتبہ چھٹی دی جاچکی ہے۔

لاہور میں اسموگ کا راج


یہ بھی پڑھیے: اسموگ: پنجاب کے 3 اضلاع کے تمام اسکولوں میں 2 دن کی چھٹی

جنوبی ایشیا کے لیے ایمنٹسی انٹرنیشنل کی نمائندہ ’رمل محی الدین‘ کا کہنا ہے کہ ’یہ نقصان دہ فضا شہر میں موجود ہر کسی کی صحت کے لیے خطرہ ہے اور حکومت کی جانب سے لاہور کے اسموگ سے نمٹنے کے لیے ناکافی اقدامات کی وجہ سے وہاں حقوقِ انسانی کی صورتحال کے بارے میں خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ معاملہ اس قدر سنجیدہ ہے کہ ہم دنیا بھر میں اپنے اراکین سے استدعا کر رہے ہیں کہ وہ پاکستانی حکام سے کہیں کہ وہ اس بحران کی نوعیت کو سنگین مانیں اور لوگوں کی صحت اور جانیں بچانے کے لیے فوری اقدام کریں۔‘

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ماہ میں ہر دو میں سے ایک دن لاہور کی فضا کا معیار خطرناک حد تک خراب ہوا ہے۔ اس سے قبل 29 اکتوبر کو بھی لاہور کی فضا آلودگی کے اعتبار سے دنیا میں بدترین تھی۔

لاہور کے بعد پنجاب کے دیگر شہر بھی اسموگ کی شدید لپیٹ میں آگئے ہیں ۔ گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں بھی آج اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ دوسری جانب محکمہ ماحولیات نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ شہری منہ اور ناک ڈھانپ کر رکھیں، پانی زیادہ سے زیادہ پیئیں اور بلاوجہ گھر سے باہر نہ نکلیں۔

واضح رہے کہ پاکستانی حکام لاہور میں اسموگ کی وجہ بھارت میں کسانوں کی جانب سے دھان کی فصل کی باقیات نذرِ آتش کرنے کو قراردے رہے ہیں۔

اسموگ کیا ہے؟

اسموگ دھوئیں اور دھند کا امتزاج ہے جس سے عموماً زیادہ گنجان آباد صنعتی علاقوں میں واسطہ پڑتا ہے۔ لفظ اسموگ انگریزی الفاظ اسموک (smoke) اور فوگ ( fog) سے مل کر بنا ہے۔

اس طرح کی فضائی آلودگی نائٹروجن آکسائڈ، سلفر آکسائیڈ، اوزون، دھواں یا کم دکھائی دینے والی آلودگی مثلاً کاربن مونوآکسائڈ، کلورو فلورو کاربن وغیرہ پر مشتمل ہوتی ہے۔

اسموگ کیسے بنتی ہے؟

جب فضاء آلودہ ہو یا وہ گیسز جو اسموگ کو تشکیل دیتی ہیں، ہوا میں خارج ہوں تو سورج کی روشنی اور اس کی حرارت ان گیسوں اور اجزاء کے ساتھ مل کر ماحول پر اسموگ کی شکل میں اثرانداز ہوتی ہے۔ اس کی بڑی وجہ ہوائی آلودگی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسموگ کے نقصانات اور بچاؤ کا طریقہ

عام طور پر یہ زیادہ ٹریفک، زیادہ درجہ حرارت، سورج کی روشنی اور ٹھہری ہوئی ہوا کے باعث پیدا ہوتی ہے، یعنی موسم سرما میں جب ہوا چلنے کی رفتار کم ہوتی ہے تو اس سے دھوئیں اور دھند کو کسی ایک جگہ ٹھہرنے میں مدد ملتی ہے جو اسموگ کو اس وقت تشکیل دیتا ہے جب زمین کے قریب آلودگی کا اخراج کی شرح بڑھ جائے۔

اسموگ کیسے پھیلتی ہے؟

ماہرین کے مطابق پاکستان اور بھارت کے شمال میں پہاڑی سلسلے واقع ہیں۔ یہ ایک دیوار کا کام کرتے ہیں۔ چاول کے منڈھ جلانے سے پیدا ہونے والا دھواں فضا میں اُٹھتا ہے، معلق رہتا ہے اور جب بھارت میں ہوا چلتی ہے تو یہ پاکستان میں داخل ہو جاتا ہے۔

ماہرین کے مطابق جس قدر یہ دھواں زیادہ ہو گا، اتنا دور تک پاکستان کے اندر سفر کرے گااور اس طرح زیادہ شہر متاثر ہوں گے۔

تازہ ترین