• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں سارا سال اقتصادی اور معاشی سرگرمیوں میں تسلسل رہے، نہ رہے البتہ سیاسی افراتفری اور ماحول میں کشیدگی کا تسلسل برقرار رہتا ہے، اب جبکہ پاکستان میں عملاً موسم سرما کا آغاز ہو چکا ہے اور پنجاب میں بھارت کی مہربانی سے اسموگ کا سلسلہ بڑھ رہا ہے جس کے بارے میں حفاظت یا احتیاط کے حوالے سے وفاقی یا صوبائی حکومت کی طرف سے عوام کو آگاہی دینے کے لئے کوئی بھی سرگرمی یا منصوبہ منظر عام پر نہیں آیا، اس کے برعکس بھارت جہاں سے اسموگ کا سلسلہ پاکستان آ رہا ہے، وہاں صرف دہلی میں اس حوالے سے کئے جانے والے مختلف آگاہی اقدامات کے سبب انسانی اور دیگر نقصانات میں 30فیصد کمی آئی ہے جبکہ پاکستان میں ان میں اضافہ ہی ہو رہا ہے۔ یہ اسموگ ہمارے سیاسی نظام پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے، اسلام آباد میں مختلف قیاس آرائیوں کا بازار گرم ہے، کوئی مڈٹرم انتخابات کا راگ الاپ رہا ہے اور کوئی PTIحکومت کے ضرب موثر ہونے کا اعلان کر رہا ہے۔ بہرحال یہ صورتحال ملکی معاشی حالات کے لئے اب تک اچھی نہیں ہے، اس وقت حکومتی اقتصادی ٹیم کے مختلف اعلانات اور دعوئوں کے مطابق ملکی معاشی حالات میں روز بروز بہتری آ رہی ہے۔ اللہ کرے ان کے دعوے اور باتیں صحیح ثابت ہوں اور عوام کو ابھی نہیں تو کم از کم نئے سال کے حوالے سے کوئی اچھی خبریں ملیں، مثال کے طور پر ملک میں ہزار جھگڑوں کے باوجود سیاسی استحکام آ گیا ہے اور اس کے باعث ملکی معاشی حالات بتدریج بہتر ہوئے ہیں، عوام کو مہنگائی کے طوفان سے نکالا جا رہا ہے، اور انہیں ایسا ریلیف ملنے والا ہے جس سے ان کی روز مرہ زندگی کے حالات بہتری کی طرف چلے جائیں گے۔ ملک میں کاروباری سرگرمیوں میں جمود بھی ختم ہو جائے گا اور سالانہ دس سے پندرہ لاکھ روزگار کے نئے مواقع ملنا شروع ہو جائیں گے۔ اللہ کرے حکومت کو عوام کی جائز تکالیف کا احساس ہو جائے، عوامی مسائل کو حل کرنے کے لئے کسی راکٹ سائنس کی ضرورت نہیں ہوتی، صرف حکومت کی ہر سطح پر گورننس کو بہتر‘ اور بہتر بنانا ہوتا ہے جس میں مختلف اداروں اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان عدم اعتماد کو ختم کرکے اعتماد کی فضا کو بحال کرنا ہوتا ہے۔ اس سے وزیراعظم ان حالات کا سامنا کرنے سے بچ سکتے ہیں جس سے نئے سال میں بھی ان کی پریشانیاں برقرار رکھنے کے لئے اپوزیشن متحرک رہے گی۔ اس حوالے سے ہماری اپوزیشن کو بھی جمہوریت پسند ہونے کا ثبوت دینے کے لئے نان ایشوز کی سیاست چھوڑ کر حکومت کو کام کرنے دینا چاہئے اگر ایسا نہ ہو سکا تو پھر یہ سیاسی اسموگ سارے حالات پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔ اس لئے احتیاط، سمجھ داری اور معاملہ فہمی کے ساتھ حکومت اور اپوزیشن دونوں جمہوریت کی بقا کے لئے کام کریں۔

تازہ ترین