• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہباز نہیں لیکن پنجاب میں پھر بھی شہباز کی حکومت!

انصار عباسی

اسلام آباد … پنجاب میں براہِ راست وزیراعظم عمران خان کی جانب سے بیوروکریسی میں کی جانے والی زبردست اکھاڑ پچھاڑ کے نتیجے میں شہباز شریف کی باصلاحیت ٹیم واپس آگئی ہے لیکن اس عمل کے نتیجے میں پی ٹی آئی کا سابق وزیراعلیٰ کیخلاف کرپشن کا اپنا بیانیہ زنگ آلود ہوگیا ہے۔ 

نئے انتظام میں تمام اہم عہدے شہباز شریف کے من پسند افسران کو دیے گئے ہیں جو شہباز شریف کی گزشتہ 10؍ سالہ حکومت میں ترقی اور حکمرانی سے متعلق کاموں کے ذمہ دار تھے۔ 

ان میں سے اکثر افسران کے پاس اہم منصوبوں کی ذمہ داریاں تھیں جو مسلم لیگ نون کی پہچان سمجھے جاتے ہیں جیسا کہ اورنج ٹرین، ملتان میٹرو، انڈر پاسز اور لاہور کے بڑے پروجیکٹس، نندی پور پاور پروجیکٹ۔ 

درجن بھر افسران، جنہیں اب واپس عثمان بزدار حکومت میں واپس لایا گیا ہے، براہِ راست شہباز شریف کے ساتھ چیف منسٹرز سیکریٹریٹ میں کام کرتے تھے۔ تاہم، بیوروکریسی میں کوئی لوگ اس شش و پنج میں مبتلا ہیں کہ عثمان بزدار شہباز شریف کی طرح کامیابی سے ان باصلاحیت افسران سے کام لے پائیں گے یا نہیں۔ 

نئی بیوروکریٹک ٹیم جسے پنجاب میں پی ٹی آئی کی تمام بیماریوں کا سبب قرار دیا جا رہا تھا، کی قیادت میجر (ر) اعظم سلیمان کر رہے ہیں جو صوبے کے نئے چیف سیکریٹری ہیں اور وہ شہباز شریف کے دور میں پانچ سال تک انتہائی پرتعیش عہدے سی اینڈ ڈبلیو کے سیکریٹری رہ چکے ہیں۔ 

شہباز شریف نے ترقی میں اس قدر دلچسپی دکھائی کہ انہوں نے کبھی سی اینڈ ڈبلیو کے وزیر کا تقرر نہیں کیا اور براہِ راست سیکریٹری اعظم سلیمان کے ساتھ رابطہ رکھتے تھے۔ اعظم سلیمان نے پنجاب اور لاہور میں بڑے پروجیکٹس پر عمل کے معاملے میں بہت زبردست کارکردگی دکھائی۔ اعظم سلیمان کسی بھی طرح کی بے وقوفی کو برداشت نہیں کرتے تھے اور شہباز شریف کے من پسند افسر تھے۔ 

ذرائع کے مطابق، شہباز شریف میجر اعظم کو اس قدر پسند کرتے تھے کہ گریڈ 22؍ میں ترقی ہونے کے باوجود انہیں اے سی ایس ہوم پنجاب میں پانچ سال کیلئے مقرر رکھا گیا، یہ کسی کیلئے سب سے طویل عرصہ ہے۔ عجیب بات ہے کہ اس وقت پی ٹی آئی ان پر ماڈل ٹائون سانحے کا الزام عائد کرتی رہی تھی۔ 

نبیل اعوان، عبداللّٰہ سنبل، ندیم محبوب، جاوید قاضی، ساجد داہل وغیرہ جیسے تمام بہترین ڈی ایم جی / پی اے ایس افسران شہباز شریف کے ماتحت بطور سیکریٹری ٹو چیف منسٹر برائے ڈویلپمنٹ، عملدرآمد اور رابطہ کاری کام کر چکے ہیں۔ سیکریٹریٹ میں کچھ افسران پنجاب میں گورننس اور ترقی کے امور کے ذمہ دار تھے۔ نئی اکھاڑ پچھاڑ میں ان سب کو اہم عہدے دیے گئے ہیں۔ 

نبیل اعوان کو سیکریٹری ہیلتھ اور ساتھ ہی لائیو اسٹاک کا سیکریٹری لگایا گیا ہے۔ اسد سنبل فنانس کے سیکریٹری ہیں، ندیم محبوب کو سیکریٹری ہائوسنگ بنایا گیا ہے تاکہ وہ وزیراعظم کے ہائوسنگ ویژن پر عملدرآمد کر سکیں، جاوید قاضی سیکریٹری لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ مقرر ہوئے ہیں اور یہ سیاسی اور انتظامی لحاظ سے انتہائی اہم شعبہ ہے۔ ساجد داہل کو سیکریٹری ہائر ایجوکیشن مقرر کیا گیا ہے۔

تازہ ترین