• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دعا منگی اغوا کیس میں کچھ شواہد ملے ہیں: سعید غنی

سعید غنی کی ’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو


وزیرِ  اطلاعات سندھ سعید غنی نےکہا ہے کہ دعا منگی اغوا کیس میں پولیس کو کچھ شواہد ملے ہیں، لیکن ان باتوں کے میڈیا پر آنے سے تفتیش متاثر ہوتی ہے۔

’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے اعتراف کیا کہ دعا منگی اغوا کیس میں حکومت کو ناکامی کا سامنا ہے۔

کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز پر وزیرِ اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا کہ اس کی ایک وجہ معیشت کی خرابی بھی ہے۔

دوسری جانب کراچی کے علاقے ڈیفنس سے اغوا ہونے والی دعا منگی کو 4 روز بعد بھی پولیس بازیاب کروانے میں ناکام ہے، کیس کی تفتیش میں اب تک کوئی اہم پیش رفت سامنے نہیں آسکی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق واقعے میں فائرنگ سے زخمی ہونے والے حارث کا بیان ریکارڈ نہیں کیا جا سکا جبکہ مشکوک افراد سے پوچھ گچھ میں بھی کوئی اہم انکشاف سامنے نہیں آیا ہے، کیس میں 22 سے زائد افراد کے بیانات لیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق دعا منگی کی بازیابی کے لیے پولیس تفتیش کا دائرہ مزید بڑھا دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: ڈیفنس میں فائرنگ کے بعد دعا منگی کے اغواء کی ویڈیو

یہ بھی پڑھیئے: دعا نثار منگی کون ہے؟

پولیس کا مزید کہنا ہے کہ پوش علاقوں میں ہونے والی پارٹیوں پر توجہ دینا شروع کر دی گئی ہے، دعا منگی اور حارث ڈیفنس کی پارٹیاں اٹینڈ کرتے تھے، شک ہے کہ دعا منگی اغوا کیس پارٹی میں ہونے والے کسی جھگڑے کا شاخسانہ نہ ہو۔

پولیس ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ زخمی حارث کے کال ڈیٹا میں کوئی مشکوک نمبر بھی سامنے نہیں آیا ہے۔

واضح رہے کہ یکم دسمبر کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں دعا منگی نامی لڑکی کو اغوا کر لیا گیا تھا جب کہ اس کے ساتھ موجود لڑکے حارث کو اغوا کاروں نے گولی مار کر زخمی کر دیا تھا، حارث اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔

تازہ ترین