• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارلیمنٹ ڈائری: حکومت، اپوزیشن ناچاقی، الیکشن کمیشن غیرفعال ہوگیا

اسلام آباد(محمد صالح ظافر /خصوصی تجزیہ نگار)مسلم لیگ ن نے اپنے اسیر ارکان کے پروڈکشن آرڈرز جاری ہونے کے باوجود ایوان میں نہ لانے کے خلاف احتجاجاً قومی اسمبلی اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا جبکہ حکومتی حلیف جماعت بی این پی مینگل نے بلوچستان میں خواتین کی گرفتاریوں کے خلاف اسپیکر ڈائس کے سامنے مختصر دھرنا دیا جس میں حزب اختلاف کی سبھی جماعتوں نے اس کا ساتھ دیا۔یہ پہلا دھرنا تھا جس کے بارے میں حکومت نے کوئی ردعمل ظاہر کرنے سے گریز کیا۔ اسی دوران حزب اختلاف نے قومی اسمبلی کے گزشتہ اجلاس میں پروڈکشن آرڈر کے باوجود خواجہ سعد رفیق کو ایوان میں نہ لانے پر پنجاب حکومت کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرا دی ہے۔قومی اسمبلی کے اجلاس سے وزیر اعظم،قائد حزب اختلاف کے بعد اب اسپیکر اسد قیصر بھی غیرحاضر تھے۔ قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی دشمنی کی حدوں کو چھوتی ناچاقی کے باعث ملک کا الیکشن کمیشن غیر فعال ہوگیا ہے اس صورتحال کا ذمہ دار دونوں فریق ایک دوسرے کو ٹھہرا رہے ہیں۔ حکمر ان جماعت کے خلاف ناجائز ذرائع سے رقوم جمع کرنے کا معاملہ الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے شکایت کنندہ کے مضبوط موقف اور شہادتوں کے باعث حکومتی پریشانی دیدنی ہے وہ یقیناً چاہتی ہے کہ الیکشن کمیشن پہ قفل ڈال دیئے جائیں۔ یہ لگاتار چھٹا اجلاس ہے جس میں گرفتار شدہ ارکان کے پروڈکشن آرڈرز جاری کئے جانے کے سوال پر لگاتار ہنگامہ آرائی ہورہی ہے اسپیکر نے سابق آصف زرداری، شاہد خاقان عباسی،سید خورشید احمد شاہ،خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈرز جاری کردیئے لیکن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیا گیا،مسلم لیگ ن کے احسن اقبال نے کہا کہ گرفتار شدہ ارکان کو اپنے حلقہ نیابت کی آواز اٹھانے سے محروم رکھا جارہا ہے وہ یہ اعلان کرکے ایوان سے و اک آئوٹ کرگئے کہ ان حالات میں قومی اسمبلی کی کارروائی کا حصہ نہیں بن سکتے ۔

تازہ ترین