• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ذرائع ابلاغ کی بنیادی اہمیت، سوشل میڈیا پر جھوٹی خبروں کی بھرمار، حقیقت جاننا مشکل کام، صدر مملکت عارف علوی

جھوٹی خبروں کی بھرمار،حقیقت جاننا مشکل کام ہے ، صدر مملکت 


لاہور (نمائندہ جنگ،مانیٹرنگ ڈیسک )تین روزہ ایڈایشیا لاہور اختتام پذیر ہوگئی ۔ اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئےصدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کی بنیادی اہمیت، سوشل میڈیا پرجھوٹی خبروں کی بھرمار،حقیقت جاننا مشکل کام ہے۔ 

اپنے خطاب میں انہوں نے کہا اچھی لیڈرشپ کی وجہ پاکستان پر چھائے مایوسی کے بادل چھٹ رہے ہیں پاکستان محفوظ ملک بن گیا ہے پاکستان نئےسرمایہ کاروں کیلئے بڑی مارکیٹ ہے اور سرمایہ کار دلچسپی لے رہےہیں۔

انہوں نے کہا غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کہوں گا کہ آئیں پاکستان دیکھیں کس قدر خوبصورت ملک ہے۔ میرے لئے یہ پریشان کن ہے کہ اخبارات خبروں کی بجائے رائے عامہ ہموار کرنے میں مصروف ہوگئے ہیں تاہم چند ذمہ دارمیڈیاہاؤسز پیڈ کاننٹ کا بینر لگا کر اپنی ایمانداری بھی واضح کررہے ہیں۔حقیقت کے قریب خبریں اب الیکٹرانک میڈیا پر منتقل ہوگئی ہیں۔

ڈیجیٹل میڈیا میں ایڈیٹوریل کنٹرول نہ ہونے کی وجہ سے فیک نیوز وائرل ہونا معمول بن گیا ہے جس کا اظہار بھارتی اانتخابات میں واضح طور پر ہوا۔میڈیا ہاؤسز میں ملازمین کا استحصال نہیں ہونا چاہیے۔ فیس بک پر اسی فیصد تک فیک نیوز پائی جاتی ہیں۔

شہزادہ چارلس نے ملاقات میں مجھے کہا میرا بیٹا شہزادہ ولیم لاہور گیا تھا اور اس نے کہا ہے کہ یہ میرا زندگی کا بہترین ٹور تھا۔ایڈورٹائزر اپنے فائدہ کے لیے صارفین کی اذہان سازی کررہے ہیں اس کے ساتھ ساتھ معصوم اذہان کو ورغلاتے بھی ہیں۔ موجودہ دور میں ضرورت چاہت بن گئی ہےایک طرح سے ایڈورٹائزنگ نے ضرورت کو ختم ہی کرڈالا ہے۔ پارٹی کی تنظیم کے وقت عمران خان کو ایک پریذنٹیشن دی تھی جس کا مرکزی خیال پراڈکٹ کو درست طریقے سےبیچنا تھا ایک بڑے میڈیا ہاؤس نےمعترض ہوکر کہا کیا عمران خان کو بیچنا چاہتے ہیں کتنی بری بات ہے؟

جاوید جبار نے کہامیں سکول میںڈاکٹر عار ف علوی سے تھوڑا سینئر تھا اسلئے بارہا درگت بنانے کی کوشش کی لیکن انھوں نے ایسا نہیں ہونےدیا اپنی اسی سمارٹنس کی وجہ سے یہ صدر بن گئے ،انتخابات میں انہیں دودفعہ ووٹ دیااور دونوں دفعہ کامیاب ہوگئے۔ 

پاکستان میں تیسری دفعہ پرامن انتقال اقتدار ہوا ہے جو خوش آئند ہے،پاکستان نئے جمہوری اعتمادسے ابھررہاہے، معیشت مضبوط ہونے کے اشارے آرہے ہیں۔ 

ایڈایشیا کانفرنس کے چیئرمین اور ایم دی ماریکٹنگ جنگ گروپ سرمد علی نے صدر مملکت کی آمد خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت دونوں کے دلی طور پر شکر گزار ہیں جنھوں سے اس شاندار ایونٹ کو منقعد کروانے میں بھرپور حمایت اور مدد کی۔ پاکستان آنے پرتمام غیر ملکی مہمانوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو تمام تر تحفظات کے باوجود پاکستان آئے ان میں سے بیشتر پہلی بار آئے اور خوشگوار پیغام لے کر گئے۔ 

میڈیاکنسلٹنٹ شہزاد نواز نے کہا دوسری دفعہ کسی سربراہ مملکت نے ایڈ ایشیا میں شرکت کرکے اسے اعزاز بخشا ہے۔ پاکستان میں برپا ہونے والی تبدیلی بہتری کی جانب بڑھ رہی ہے، ڈاکٹر عارف علوی ایڈ ایشیا لاہور کے پہلے آفیشل ڈیلی گیٹ بن گئے ہیں۔ 

زکر برگ میڈیا امریکہ کی چیف ایگزیکٹو رینڈی زکر برگ نے کہا پاکستان آکر بہت خوشی ہوئی یہ جان کر اور بھی خوشی ہوئی کہ اعلیٰ درجے کے بیشتر فٹ بال بھی یہاں تیار ہوتے ہیں،کرکٹ کے چاہنے والے یہاں موجود ہیں، سب سے بلند ترین مقام پر لگائی جانے والی اے ٹی ایم مشین بھی یہاں لگائی گئی ہے، بے نظیر بھٹو اورملالہ یوسف زئی بھی آپ کے ملک سے ہیں جس پرحاضرین نے خوب تالیاں بجائیں۔

آڈیو سٹریجی میں سرمایہ کاری کرنے کی فوری ضرورت ہے ایک سال بعد اس میدان میں داخل ہونے کی شاید جگہ بھی نہ ہو۔ زکر برگ انسٹی ٹیوٹ میں ویڈیو چیٹ کے ذریعے لیڈرشپ سکھارہے ہیں۔

ہیکا تھون میں بہت سے ہیکرز سے ملاقات کے بعد جنوری 2011 میں ایک چھوٹا سے فیچر فیس بک لائیو شروع کیا تو صرف دو لوگوں نے اسے دیکھا اوروہ میری والدہ اور والد تھے تاہم صرف چار ماہ بعد ہی امریکی صدرباراک اوبامہ نے وائٹ ہاؤس ملاقات کے لیے بلایا تو بہت خوشی ہوئی۔

عرب سپرنگ جیسے واقعات ہوئے لیکن اس وقت شدید دھچکا اورافسوس ہوا جب نیوزی لینڈ میں ایک جنونی شخص نے لائیو قتل و غارت گری کی۔کبھی نہیں سوچا تھا کہ ٹیکنالوجی کو خوفناک کام کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے تاہم ٹیکنالوجی کو محفوظ بنانے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بچے جب ویڈیو گیمز پر وار گیمز کھیلتے ہیں تو افسوس ہوتااس کاکوئی سنجیدہ حل سوچناہوگا ۔پیشہ ور انٹری پرینیور تین بچوں کی ماں ہوں کامیاب ہوں لیکن سنگر بننا چاہتی تھی۔ 

آخر میں رینڈی کے اپنا گانا گا یا جو وہ براڈوے میں پرفارم کرنے جارہی ہیں جسے سن کر حاضرین نے خوب داد تھی۔ کمپنی وارک اے پیک کے منیجنگ ڈائریکٹر ایڈورڈ پینک نے کہا دنیا کو غیر موثر ایڈورٹائزنگ سے بچانا ہے کیونکہ یہ نقصان کا باعث بنتی ہے۔ 

ریسرچ کے مطابق 77 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ برینڈز کو سماجی موضوعات پر سٹینڈ لینا چاہیے۔ کے ایف سی چین نے جب موبائل ایپلی کیشن پاکٹ سٹور بنائی تو اسکی سیلز نو سو فیصد بڑھ گئیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ایم ڈی وسیم خان نے کہاپی ایس ایل کو برینڈ بنانے کے عمل میں تسلسل برقرا رکھیں گے۔

انہوں نے کہا پاکستانیوں کو قومی کھیل ہاکی لیکن پہلا پیار کرکٹ ہی ہے جو انکی روحوں میں بسا ہوا ہے۔ ہم پی ایس ایل کو کرکٹ ٹینمنٹ میں بدل رہے ہیں۔نشریاتی رائٹس اور دیگر معمالات میں پی سی بی کے اعداد وشمار نہایت حوصلہ افزا ہیں۔ 

برطانوی کمپنی دی نیٹ ورکون کے صدر جولین باؤلڈنگ نے کہا پہلی بار پاکستان آیا ایسا لگتا ہے پاکستانیوں نے مجھے جیت لیا ہے۔ دنیا کو غیر موثر ایڈورٹائزنگ سے بچانا ہوگا۔ ایڈورٹائزنگ نے نیا چولہ پہن لیا ہے لیکن لوگ اس کی رفتار کے مطابق نہیں بدل رہے ہیں۔ نوجوانوں کا ملک پاکستان توانائی سے بھرپور ہے۔ سٹاک مارکیٹ اٹھ رہی ہے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔ 

زینتھ میڈیا امریکا کے سربراہ ٹام گڈون نے کہا پاکستان کی خوبصورتی کو لفظوں میں بیان کرنا مشکل ہے اسکو آرکیٹیکٹ کی نظروں سے دیکھا ہے بہت خوبصورت لگا ہے۔ ٹیکنالوجی کی کمپیوٹرائزیشن نے سب کچھ بدل ڈالا ہے۔ 

یہ ٹیکنالوجی موبائل کی شکل میں لوگوں کے ہاتھوں میں پہنچ گئی ہےلوگوں کے رویے اور ان کی امیدیں بدل رہی ہیںیہ ہائبرڈ دور ہےجس میں متعدد اقسام کی اپیلی کیشنز زیر استعمال آرہی ہیں۔

سلیمہ ہاشمی نے کہا نائین الیون کے بعد دنیا بدلی تو اس کاا ثر مصوروں پر بھی پڑا جس کے بعد انکے کینوس بھی بدل گئے۔ آرٹسٹ راشد رانا نے کہا فن اور فنون لطیفہ کی نہ کوئی جغرافیائی حدود ہوتی ہیں اور نہ ہی اس کی کوئی قومیت ہوتی ہے۔

عدیلہ سلیمان نے کہا طلبہ زندگی سے متاثر نہیں ہوں گے تو کچھ کرنہیں پائیں گے مجھے روکا گیا تھا کہ میں نے فلم وغیرہ نہیں بنانی ہے۔ضیا دور میں سنسر شپ واضح تھی لیکن اب ایسا نہیں ہے۔

آمنہ زبیری کی تصویری کتاب فائنڈنگ لاہور کی تقریب رونمائی کی گئی جس کا حرف آغاز اداکار عثمان پیر زادہ نے پیش کیا۔ آخر میں منتظمین نے تمام ٹیم کو تعریفی سرٹیفکیٹس سے نوازا۔ تین دنوں میں سرمایہ کاری، سوشل میڈیا، سماجی ترقی بذریعہ اشتہارات، معاشرے میں تبدیلی، کاروبار کرنے کی بھوک، کاروبار کرنے کے خدشات، ترقی کی جانب سفر، لیڈرشپ کیسے اور کیوں؟

ابلاغیات اور انسانیت کو درپیش چیلنج،پائیدار معاشرتی ترقی، روزگار کے مواقعوں کی پیدا ئش اور جدید غلامی کا خاتمہ، بین الاقوامی ایڈورٹائزنگ کا مرکز پاکستان کیوں؟ ڈیجیٹل دور اورکاروبارکے نئے قوانین، سوشل میڈیا سے میں نے کیا سیکھا، پاکستانی آرٹ اور مستقبل کا پیار، ایشیامیں برینڈ کی کامیابی کیسے؟

پاکستان میں ایڈورٹائزنگ کا مستقبل،ایشیا ء میں موثر مارکیٹنگ کیسے؟ کےموضوعات پر تفصیلی پر یذنٹیشنز پیش کی گئیں۔ آئندہ ایڈایشیا 2021 میں مکاؤ میں ہوگی۔  

تازہ ترین