• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی اُردو کانفرنس کا آخری روز، کتابوں کی تقریب رونمائی

آرٹس کونسل آف پاکستان میں جاری بارہویں عالمی اردو کانفرنس کے آخری روز کتابوں کی تقریب رونمائی میں محمد حمید شاہد کی کتاب ”سانس لینے میں درد ہوتا ہے“ پر آصف فرخی نے،تہمینہ رائو کی کتاب” خامشی کا شور“ پر خالد شریف نے ، عقیل عباس جعفری کی کتاب ”تعلق “پرعشرت آفریں نے اور سیدہ ہما طاہرہ کی کتاب ”بام ِ فلک “ پر امجد اسلام امجد نے تبصرہ کیا اور کتابوں کے مختلف پہلوئوں کا جائزہ لیا گیا۔

نظامت کے فرائض شہناز نصیر نے انجام دئیے۔ محمد حمید شاہد کی کتاب ”سانس لینے میں درد ہوتا ہے“ پر آصف فرخی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ افسانے پہلے جس طرح لکھے جاتے تھے اب ویسے نہیں لکھے جاتے، لیکن موجودہ دور میں لکھے جانے والے افسانے اب کے دور کی ضرورت ہیں اور یہ کتابیں جو افسانوں پر لکھی گئی ان میں مسلسل بہتری آ رہی ہے اور ہر شخص کو انہیں پڑھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ محمد حمید شاہ کی کتاب نا تو عجلت میں پڑھی جا سکتی ہے اور نہ ہی اس پر بات کی جا سکتی ہے، اسے پڑھنے کے لیے وقت کی ضرورت ہے۔ سانس لینے میں درد ہوتا ہے کتاب میں بہت سے درد ناک پہلوئوں پر گفتگو کی گئی ہے جس میں بلوچستان میں جس طرح کی صورتحال ہے وہ تاریخ کے جبر کو جنم دے رہی ہے۔

یہ افسانہ ہم سب پر واضح کرتا ہے کہ صورتحال کتنی گھمبیر ہے۔ یہ کتاب دہشت ، ڈر اور خوف پر مبتلا ہے۔ اس افسانے کو سادہ نہیں کہا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس کتاب کو زیادہ پڑھا نہیں گیا اگر یہ زیادہ پڑھی جاتی تو شاید محمد حمید شاہ یہاں نہ ہوتے۔

تہمینہ رائو کی کتاب” خامشی کاشور“ پر خالد شریف نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مائیکرو فکشن بھی انگریزی ادب سے ہمارے ادب میں آیا۔ تہمینہ رائو نے پہلے شاعری میڈیم چنا ہے اور پھر اس کے بعد اپنے ارد گرد بکھرے خیالات کو جمع کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تہمینہ رائو نے ایک گھریلو خاتون ہونے کے ساتھ ساتھ اپنی ذمہ داری بخوبی نبھائی ہے۔ ان کی کتاب میں بیشتر کہانیاں سچی ہیں، جس میں خواتین کی آزمائشوں پر گفتگو ہوئی ہے۔بیرون ملک میں رہتے ہوئے ایسے افسانے لکھنا قابلِ ستائش ہے۔

سیدہ ہماطاہرہ کی کتاب ”بام ِ فلک “ پر امجد اسلام امجد نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ بیس سے پچیس برس میں جس طرح خواتین سامنے آئیں ہیں اس سے پہلے اس طرح وہ بات نہیں کر پاتی تھیں اب کی خواتین عملی زندگی میں بھی کام کر رہی ہیں۔ خوشی ہے کہ ہماری خواتین آگے نکل رہی ہیں۔ آج کے دور میں خواتین مردوں کے ساتھ ایک ہی کھڑکی سے کھڑی ہو کر دیکھ رہی ہیں۔

سیدہ ہما طاہرہ کی کتاب میں شاعری فکری ہے اور اس کو پڑھنا چاہیے۔عقیل عباس جعفری کی کتاب ”تعلق “پرعشرت آفریں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عقیل عباس جعفری کی شخصیت بہت بڑی ہے اور ان کا تحقیق میں بھی نام بہت بڑا ہے ان کی شاعری میں سب کچھ پڑھنے کو ملتا ہے انہوں نے کہا کہ جب کتابوں کی ایک بڑی تعداد بیرون ملک جا رہی تھی جو کہ ایک کاروبار بن چکا ہے اس پر ان کی کتاب ”برائے فروخت“ بہت اہم ہے۔

انہوں نے کہا کہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے صدر محمد احمد شاہ نے بہت زبردست عالمی میلہ منعقد کیا ہے۔ احمد شاہ ایک نظریہ کا نام ہے، آرٹس کونسل اب واحد جگہ رہ گئی ہے جہاں آکر سب اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں۔

تازہ ترین