• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں آج بھی بچوں کی ایک بڑی تعداد صرف اس لیے اسکول نہیں جا پاتی کہ اُنہیں سارا دن محنت مزدوری کر کے اپنا اور اپنے ماں باپ کا پیٹ پالنا ہوتا ہے یا وہ دوپہر یا شام کے اوقات میں اسکول جانا چاہتے ہیں مگر اُنہیں ایسے کسی سیکنڈ شفٹ اسکول کی سہولت حاصل نہیں۔ اِس صورتحال کے پیش نظر محکمہ اسکول ایجوکیشن پنجاب نے انصاف آفٹر نون پروگرام کو توسیع دینے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت مزید ایک ہزار اسکولوں میں سیکنڈ یا ڈبل شفٹ پروگرام کا آغازکیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں محکمے کی جانب سے کاغذی کارروائی پوری کر لی گئی ہے۔ اسکول ایجوکیشن پنجاب کے وزیر مراد راس کا اِس حوالے سے کہنا تھا کہ سیکنڈ شفٹ اسکول پروگرام کی کامیابی کے بعد اس منصوبے کو توسیع دی جارہی ہے۔ اس وقت صوبے کے 22اضلاع میں آفٹر نون اسکول پروگرام جاری ہے جس میں اب تک 21ہزار طلبہ داخل کیے گئے ہیں۔ اِس سے قبل ستمبر میں لاہور میں آئوٹ آف اسکول بچوں کو تعلیم دینے کیلئے موبائل اسکول پروگرام شروع کرنے کا اعلان بھی کیا گیا تھا لیکن ابھی تک اِس حوالے سے کوئی عملی اقدام ہوتا نظر نہیں آیا۔ زیادہ سے زیادہ آئوٹ آف اسکول بچوں کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے سیکنڈ شفٹ پروگرام کو توسیع دے کر پنجاب حکومت نے نہایت خوش آئند قدم اٹھایا ہے۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ محض نئے نئے تعلیمی پروگرام شروع کرنے کے بجائے پہلے سے قائم اسکولوں میں تعلیمی معیار کو بھی بہتر بنایا جائے کیونکہ اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ دور دراز علاقوں کے اسکولوں میں اساتذہ غیر حاضر رہتے ہیں یا بچوں کو اِتنی توجہ سے نہیں پڑھایا جاتا کہ وہ کسی قابل بن سکیں۔ تعلیم کی راہ میں حائل اِن رکاوٹوں کا دور کیا جانا بھی ضروری ہے تاکہ شرح خواندگی میں اضافہ اور ملک کا مستقبل روشن ہو سکے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین