اسلام آباد (ایجنسیاں) جاری مالی سال میں فوڈ گروپ میں سب سے زیادہ کمی دودھ، کریم اور نوزائیدہ بچوں کی خوراک کے لیے استعمال ہونے والے دودھ کی درآمدات میں ہوئی اور درآمدات کا حجم میں 41 اعشاریہ 33 فیصد یعنی 2 کروڑ 40 لاکھ 29 ہزار ڈالر تک کم ہو گیا۔
جولائی تا اکتوبر کے دوران ) درآمدات کا حجم 4 کروڑ 79 لاکھ ڈالر کم ہو گیا، سب سے زیادہ کمی خشک دودھ، کریم اور نوزائیدہ بچوں کی خوراک کے لیے استعمال ہونیوالے دودھ کی درآمدات میں ہوئی، چینی کی درآمد میں 55 اعشاریہ 26 فیصد دالوں میں 33 اعشاریہ 23 فیصد کی نمایاں کمی، چائے میں 16 اعشاریہ 28 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان ( پی بی ایس ) کی رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر 2019 ء کے دوران درآمدات کا حجم 4 کروڑ 79 لاکھ ڈالر تک کم ہو گیا جبکہ گذشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران 7 کروڑ 19 لاکھ 23 ہزار ڈالر کی درآمدات کی گئی تھیں۔
اسی طرح فوڈ گروپ میں دوسرے نمبر پر چائے کی درآمدات میں 16 اعشاریہ 28 فیصد کمی ہوئی اور درآمدات کا حجم جولائی تا اکتوبر 2018 ء کی درآمدات 19 کروڑ 84 لاکھ 68 ہزار ڈالر کے مقابلہ میں جولائی تا اکتوبر 2019ء میں 14 کروڑ 25 لاکھ 71 ہزار ڈالر تک کم ہو گیا۔
اس طرح مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران صرف چائے کی درآمدات کی مد میں 5 کروڑ 58 لاکھ 97 ہزار ڈالر کے قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوئی ہے.
پی بی ایس کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران چینی اور دالوں کی درآمدات میں بھی 55 اعشاریہ 26 اور 33 اعشاریہ 23 فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر 2018ء کے دوران چینی کی درآمدات 11 لاکھ 94 ہزار ڈالر رہی تھیں جو جاری مالی سال میں جولائی تا اکتوبر 2019ء کے دوران 8 لاکھ 77 ہزار ڈالر تک کم ہو گئیں جس سے 3 لاکھ 17 ہزار ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت ہوئی اور اسی طرح دالوں کی درآمدات میں بھی 4 کروڑ 71 لاکھ 83 ہزار ڈالر کے زر مبادلہ کی بچت ہوئی اور درآمدات کا حجم جولائی تا اکتوبر 2018 ء کی درآمدات 20 کروڑ 22 لاکھ 44 ہزار ڈالر کے مقابلہ میں جولائی تا اکتوبر 2019 ء کے دوران 15 کروڑ 50 لاکھ 61 ہزار ڈالر تک کم ہو گیا۔