• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

وسیم خان پی سی بی کرکٹ کمیٹی کی سربراہی سےدستبردار،اب کمیٹی کوجوابدہ بھی ہونگے،احسان مانی

وسیم خان پی سی بی کرکٹ کمیٹی کی سربراہی سے دستبردار


کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کو اپنی غلطی کا بالاخر احساس ہوگیاوسیم خان کرکٹ کمیٹی سے دستبردار ہوگئے۔احسان مانی نے انکشاف کیا ہے کہ وسیم خان بھی اب کرکٹ کمیٹی کو جواب دے ہوں ان کے لئے کرکٹ کمیٹی چلانا مناسب نہیں ہے۔ 

کمیٹی کو فعال اور غیر جانب دار بنانےکے لئے پی سی بی کے تین ڈائریکٹر بھی اس کمیٹی میں شامل نہیں ہوں گے۔اتوار کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مصباح الحق اکیلے فیصلے نہیں کرتے۔مصباح الحق اکیلے فیصلے نہیں کررہے، چیک اینڈ بیلنس اور احتساب کا نظام موجود ہے۔ 

ایک شخص کو اختیارات دینے والی باتیں کرنے والے لاعلم ہیں مصباح کے ساتھ 7 لوگ سلیکشن کے معاملات دیکھ رہے ہیں، پہلی مرتبہ ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر کا تجربہ کیا لہٰذا ایک سال بعد نتائج کا جائزہ لیں گے۔ 

کمیٹی مستقبل میں وسیم خان کو بھی چیلنج کرسکتی ہے۔تقرری کے چھ ماہ بعدپاکستان کرکٹ بورڈ کے سی ای او وسیم خان نے کرکٹ کمیٹی کی چیئر مین شپ سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا ہےیہ فیصلہ کرکٹ معاملات میں شفافیت لانے کے لئے کیا گیا ہے۔

کمیٹی کو فعال اور غیر جانب دار بنانےکے لئےپی سی بی کے تین ڈائریکٹر بھی اس کمیٹی میں شامل نہیں ہوں گے۔احسان مانی کا کہنا ہے کہ محسن خان نے اس لئے یہ عہدہ چھوڑا تھا کیوں کہ وہ کچھ دیگر عہدوں میں دلچسپی رکھتے تھے۔وسیم خان پی سی بی کے کل وقتی ملازم ہیں۔

وہ چیف ایگزیکٹیو کی حیثیت سے کرکٹ کمیٹی پر اثرانداز ہوسکتے تھے۔میں اس کمیٹی کو مکمل غیر جانب دارانہ رکھنا چاہتا ہوں اس میں انٹر نیشنل کرکٹرز شامل ہوں گے۔ 

ڈومیسٹک اور انٹر نیشنل کرکٹ پر کمیٹی کے سربراہ کو چیلنج کرسکتے ہیں۔کپتان اور کوچ سے بات کرسکتے ہیں۔ وسیم خان بھی چیف ایگزیکٹیو ہونے کے باوجود جواب دے ہوں گے۔ 

چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے بتایا کہ چیف ایگزیکٹو وسیم خان کرکٹ کمیٹی سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ ایک آزادنہ حیثیت میں کام کرنے والی کمیٹی چاہتے ہیں جو امور کا تنقیدی جائزہ لیتے ہوئے اپنی رائے دے، وسیم خان کی جگہ کسی سابق کرکٹر کو کمیٹی کا سربراہ بنایا جائے گا۔ پی ایس ایل کے معاملات پر تنقید حقائق پر مبنی نہیں ہے اس حوالے سے بھی مہم چلائی جارہی ہے۔

کرکٹ کمیٹی کا نیا چیئرمین سابق کرکٹر ہوگا جبکہ وسیم خان رکن کی حیثیت سے کمیٹی میں شامل ہوں گے۔وسیم خان کو محسن خان کے مستعفی ہونے کے بعد جولائی میں چیئرمین بنایا گیا تھا۔

کرکٹ کمیٹی نے سب سے بڑا فیصلہ مکی آرتھر اور دیگر کوچنگ اسٹاف کو ہٹانے کا کیا تھا۔پی سی بی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ وسیم خان کی مشاورت سے کیا گیا ہے۔ وسیم خان اور احسان مانی کا خیال ہے کہ ایک غیر جانب دار ماہر کو کرکٹ کمیٹی کا سربراہ ہونا چاہیے۔

آئی سی سی طرز پر مستقبل میں وسیم خان سیکریٹری کی حیثیت سے کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں بیٹھیں گے۔ مصباح الحق کی جگہ بھی نئے رکن کا اعلان کیا جائے گا۔

کرکٹ کمیٹی کے نئے سربراہ کا اعلان جنوری کے اوائل تک کر دیا جائے گا، کمیٹی میں تین ممبران کا اضافہ کریں گے جو سب سابق کرکٹرز ہوں گے، کرکٹ کمیٹی کپتان اور کوچ سے بات کرسکے گی، معاملات کا جائزہ لیا، تحریری سفارشات دے گی، ان پر عمل درآمد کا فیصلہ میری صوابدید ہے۔

تازہ ترین