کراچی (اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ مر دم شما ری میں سندھ کے شہر ی علا قوں باالخصوص کر اچی کی آبا دی کو جان بوجھ کر کم دکھا یا گیا جو ایک بین الاقوامی جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ایم کیو ایم نے مردم شماری سے قبل ہی اپنے خدشات کا اظہار کیا تھا جو درست ثابت ہوئے۔ وہ پیر کو یہاں ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادرآباد میں رابطہ کمیٹی کے سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان ،ڈپٹی کنوینرزنسرین جلیل،کنور نوید جمیل،میئر کراچی وسیم اختر،اراکین سید امین الحق، فیصل سبزواری،کشور زہرا اور زاہد منصوری کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ ڈاکٹر خالد مقبول نے کہا کہ ایم کیو ایم نے مر دم شما ری سے قبل ہی ترتیب اور ترکیب دیکھ کر اپنے خدشات کا اظہا ر کیا تھا جو درست ثا بت ہو ئے، مردم شماری میں جو بے قاعدگیاں سامنے آئیں،ان پر ہم پہلے ہی سپریم کورٹ سے رجوع کرچکے ہیں جہاں ہماری آئینی درخواستیں سسک رہی ہیں،مردم شماری کے دوران ایسے معاملات بھی سامنے آئے جو عقل حیران کر دیتے ہیں،ایسے بلاکس موجود ہیں جن کی آبادی تو صفر ہے لیکن وہاں ووٹرز کی تعداد 200سے800 تک ہے، جس میں گارڈن اور گلشن اقبال جیسے گنجان آباد علاقے بھی شامل ہیں۔یہاں یہ امر بھی ہمارے پیش نظر ہے کہ یہ غلطی سے نہیں ہوا کیوں کہ اگر غلطی ہوتی تو پاکستان کے دوسرے حصوں میں بھی نقائص نظر آتے ،کراچی پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہے اور اس کی آبادی کم کرکے دکھائی گئی۔ عامر خان نے کہاکہ جو اعدادشمار ہم آپ سے شیئر کررہے ہیں یہ سرکاری اداروں کی ویب سائٹس سے حاصل کئے گئے ہیں ، مشترکہ مفادات کی کونسل میں یہ متفقہ فیصلہ ہوا تھا کہ مردم شماری کے 5فیصد بلاکس کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا جائے گا لیکن اس پر بھی عمل در آمدنہیں ہوا، کنور نوید نے کہا کہ مردم شماری کے لئے پہلے خانہ شماری ہوتی ہے جس کے دوران بھی گھر کے کل افراد کا اندراج کر لیا جاتا ہے،لیکن ایسا جان بوجھ کر نہیں کیا گیا۔