• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
بریڈفورڈ کی ڈائری۔عبیدالرحمن مغل۔بریڈفورڈ
ڈسٹرکٹ کی پانچ پارلیمانی نشستوں میں سے چار پر لیبر جب کہ ایک پر ٹوریز اپنی نشستوں کا دفاع کررہے ہیں۔ تاہم ان میں بریڈفورڈ ایسٹ اور ویسٹ کے پاکستانی اکثریتی آبادی کے دو ایسے حلقے بھی ہیں جن پر لگتاہے کہ الیکشن ہو ہی نہیں رہے۔ وجہ یہ ہے کہ دونوں وارڈز میں لیبرپارٹی کی برتری 20 ، 20 ہزار ووٹوں سے زاِئد کی ہے جس کی وجہ سے یہاں الیکشن کا ماحول نظر نہیں آتا البتہ بریڈفورڈ ڈسٹرکٹ کی ایک نشست کیتھلے خاص طور پر لیبر کے لئے خطرے میں ہے جہاں لیبر کی برتری صرف 239 ووٹ ہے۔ حلقے کے سابقہ ریکارڈ کو دیکھا جائے تو کیتھلے میں لیبر کے ٹموتھی جونز کو کنزرویٹو کے روبی مورسے انتہائی سخت مقابلہ درپیش ہے۔ بریڈفورڈ سائوتھ میں بھی لیبر اور ٹوری کے درمیان دلچسپ مقابلہ متوقع ہے جہاں لیبر کی اکثریت اگرچہ 6700 ووٹ ہے مگر ٹوریز کو توقع ہے بریگزیٹ کا ووٹ ان کے امیدوار نریندر سنگھ سیکھون کو ملے گا البتہ اسی وارڈ میں لبرل کے بھی مضبوط امیدوار ایلن گرفتھس میدان میں ہیں۔ رہی بات بریڈفورڈ ایسٹ اور ویسٹ کے لیبر عمران حسین اور ناز شاہ کی تو انہیں بظاہر کوئی پریشانی نظر نہیں آتی۔ ایسٹ میں عمران حسین کی برتری گزشتہ الیکشن میں 20540 ووٹوں کی تھی اور بریڈفورڈ ویسٹ میں ناز شاہ کی برتری 2017 کے انتخابات میں 21902 ووٹ تھی۔ اسی طرح شپلے کی نشست کنزرویٹو کے فلپ ڈیوس کے لئے محفوظ تصورکی جارہی ہے جہاں فلپ کی اکثریت 4681 ووٹ کی ہے۔ ہار اور جیت سے قطع نظر تمام بڑی جماعتوں نے ڈسٹرکٹ کی پانچوں نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کررکھے ہیں۔
تازہ ترین