• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

شہریت سے متعلق متنازع بل منظور، مسلمانوں کے خلاف نفرت، مودی سرکار ایک قدم اور آگے،بھارت میں ہنگامے

بھارت، تارکین وطن کو بھارتی شہریت دینے کا متنازع بل کثرت رائے سے منظور


واشنگٹن/نئی دہلی (نیوز ایجنسی، جنگ نیوز) بھارت میں مودی کی انتہا پسند حکومت کا مسلمانوں کیخلاف ایک اور نفرت آمیز اقدام، بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں تارکین وطن کو بھارت کی شہریت دینے کا متنازع بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے جس کے تحت مسلمانوں کے علاوہ 6 مذاہب کے غیر قانونی تارکین وطن کو بھارتی شہریت دی جائے گی، بل کو اب بھارتی ایوان بالا راجیہ سبھا میں پیش کیا جائے گا، بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے تارکین وطن کی شہریت سے متعلق متنازع بل کی منظوری پر مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ منظور کردہ متنازع بل بھارتی آئین پر حملہ ہے۔

راہول گاندھی کا سٹیزن شپ ترمیمی بل پر کہنا ہے کہ اس بل کی حمایت کرنے والا ہر شخص بھارتی قوم کی بنیادوں کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے۔ 

بھارتی حیدرآباد دکن سے تعلق رکھنے والے بھارتی رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بھی سٹیزن شپ ترمیمی بل کی مذمت کرتے ہوئے گزشتہ روز مسودے کی کاپیاں پارلیمنٹ میں پھاڑ ڈالیں تھی، انہوں نے اس مسودہ قانون کو ہٹلر کے قوانین سے بھی زیادہ برا قراردے دیا، کانگریسی رہنما اور سابق مرکزی وزیر ششی تھرور نے بھی لوک سبھا میں متنازع بل کی مذمت کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سٹیزن شپ ترمیمی بل کی منظوری محمد علی جناح کی گاندھی کے مقابلے میں فتح ہے، امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) نے بھارتی پارلیمنٹ کی جانب سے متنازع بل کی منظوری پر بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ اور دیگر اعلیٰ قیادت کے خلاف پابندیوں کی تجویز پیش کی ہے۔

امریکی کمیشن نے کہا کہ بھارتی حکومت انڈین شہریت کے لئے ایک مذہبی خاکہ تشکیل دے رہی ہے جس سے لاکھوں مسلمانوں کو شہریت سے محروم کردیا جائے گا۔

تازہ ترین