کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نے مستقبل میں کرکٹ کمیٹی کو زیادہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مصباح الحق کی کارکردگی کا پوسٹ مارٹم بھی کرکٹ کمیٹی کرے گی۔ اسی کرکٹ کمیٹی نے مصباح الحق اور دیگر کی سفارش پر مکی آرتھر اور دیگر کوچز کو فارغ کیا تھا اب مصباح بھی اسی کمیٹی کو جواب دے ہوں گے۔ مستقبل میں کرکٹ کمیٹی کے سال میں چار اجلاس ہوں گے اور اس کی پہلی میٹنگ جنوری میں بنگلہ دیش سیریز سے پہلے ہوگی۔کرکٹ کمیٹی کی ترجیح پاکستان ٹیم ہوگی لیکن وہ ڈومیسٹک، خواتین اور انڈر19کرکٹ پر بھی تجاویز دے گی۔ پی سی بی نے کرکٹ کمیٹی کا ڈھانچہ بہتر بنانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم وہ اپنی سفارشات کو براہ راست چیئرمین کو دیں گے۔ کرکٹ کی بہتری کے لئے نئے پلان بھی کرکٹ کمیٹی کی ذمے داری ہے۔کمیٹی اعزازی کام کرے گی۔ کرکٹ کمیٹی کو مصباح الحق کی کارکردگی پر بھی نظر رکھنا ہوگی ایک سال میں مصباح الحق کے مستقبل کا فیصلہ یہی کمیٹی کرے گی۔ حالانکہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور ڈائریکٹر مصباح الحق کو سب سے طاقتور شخصیت قرار دیا جارہا ہے ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ لامحدود اختیارات کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ پی سی بی چیئرمین احسان مانیکا کہنا ہے کہ مصباح الحق کے ساتھ تین سالہ معاہدہ ہے لیکن ایک سال بعد معاہدے کا از سر نو جائزہ لیا جائے گا۔ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ مصباح الحق نے پی سی بی سے کہا ہے کہ اگر میں ایک سال تک دونوں ذمے داریوں کے ساتھ انصاف نہیں کرسکا تو میں گھر جانے کا ترجیح دوں گا۔ احسان مانی سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ مصباح الحق سارے فیصلے اکیلے نہیں کرتے۔ کپتان کوچ اور ایک سینئر کھلاڑی مل کر الیون بناتے ہیں۔