• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نشے میں مبتلا پاکستانیوں کو زندگی کی طرف واپس لانا ہے، یاور عباس

ایتھنز(مرزا رفاقت حسین) سفارت خانہ پاکستان کے ناظم الامور سید یاور عباس نےکہا ہے کہ ہماری سب سے پہلی ترجیح نشے میں مبتلا پاکستانیو ں کی مدد اور انکو واپس زندگی کی طرف لانا ہے تاکہ وہ معاشرے میں دوبارہ اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکیں ۔اس لئے یونان میں سفارت خانہ پاکستان نے خصوصی طور پہ ایک مشن شروع کیا ہے، جس میں یونان میں موجود پاکستانی بچے جو مختلف قسم کے نشوں پہ لگ چکے ہیں انکا علاج اور انکی مرضی سے انکو بخیریت واپس پاکستان بھجوانا ہے اور اس کام پہ خرچ کی تمام ذمہ داری سفارت خانہ پاکستان نے اپنے ذمہ لی ہیں، یونان میں نشہ کی لعنت میں مبتلا پاکستانی شہریوں کی مددکے لیے سفارت خانہ پاکستان یونان کا عملہ ایتھنز شہر کی گلیوں میں ان سینکڑوں بےگھر پاکستانی شہریوں کی امداد کی خاطر انکی شناخت میں مصروف ہے جو کہ نشے کی لت میں مبتلا ہیں۔ عملہ نے 7 ایسے پاکستانی شہریوں سے ملاقات کی اور ان سے انکی شناخت، پاکستان میں گھر والوں کے نمبر اور انکی بحالی مرکز یا پاکستان جانے کی رضامندی کے بارے میں دریافت کیا، سوائے دو افراد کے کوئی بھی واپس پاکستان یا بحالی مرکز جانے کو تیار نہیں تھا۔ ان سب نشہ کرنے والوں کی حالت انتہائی خراب ہے اور کچھ موت کی دہلیز پر دستک دے رہے ہیں۔ ان میں سے کسی کے پاس موبائل فون نہیں ہے اور نہ ہی انکا گھر والوں سے کوئی رابطہ ہے۔ ان میں سے بعض اپنا نام بھی ٹھیک نہیں بتاتے۔ پولیس ایسے لوگوں کو حراست میں نہیں لیتی اور یونان کی حکومت یا IOM انہیں خراب صحت ہونے کی وجہ سے ڈیپورٹ نہیں کر سکتی۔ بحالی مراکز صرف ان کی رضامندی سے انکا علاج کرتی ہے۔ سفارت خانے کے عملے نے کمیونٹی ممبرز، خاص طور پر مساجد اور سماجی مراکز سے وابستہ افرادسے درخواست کی ہے کہ نشے کی لت میں مبتلا شہریوں کو بچانے میں ان کی مدد کریں۔ انکے گھر والوں سے رابطہ کروانے، انکو بحالی کے مراکز میں داخلہ لینے، پاکستان جانے کے لیے رضامند کرنے، رہنے کی جگہ، کپڑے اور کھانا دینے اور انکی شناخت کروانے عملے کی مدد کی جاسکتی ہے۔ خاص طور پر مساجد سے منسلک حضرات ان افراد کی روحانی اصلاح کا بیڑہ اٹھائیں کیونکہ انسانی خدمت ثواب کا کام ہے۔ 
تازہ ترین