پشاور(ارشد عزیز ملک) قومی احتساب بیور و نے خیبرپختونخوا میں پچھلے تین سا ل سے کم عرصے میں پانچ ڈائریکٹر جنرلز کو تبدیل جبکہ چھٹے کو تعینات کیا ہےتاہم چھٹے ڈی جی بریگیڈیئر(ر) فاروق ناصر اعوان دوسری مرتبہ خیبر پختونخوا میں ڈائریکٹر جنرل کاعہدے کےچارج سنبھالیں گے 2017ء میں انہیں پہلی مرتبہ ڈی جی نیب کے پی تعینات کیا گیا تھا لیکن 10 ماہ بعد انہیں تبدیل کر دیا گیا ۔ فاروق اعوان نے مالم جبہ سیکنڈل سمیت کئی میگا کرپشن کیسز کی انکوائری شروع کی تھی تاہم امید ہے کہ وہ اس مرتبہ ا ن سیکنڈلزکی تحقیقات کو انجام تک پہنچائیں گے جوکافی عرصے سے زیر التواء ہیں اور نیب کے لئے تنقید کاباعث ہیں ۔ڈی جی نیب خیبر پختونخوامیجر (ر) شہزاد سلیم کے اپریل 2017ء میں تبادلے کے بعد سے اب تک دوسال اور آٹھ ماہ کے دوران پانچ ڈی جیز تبدیل ہوچکے ہیں جبکہ چھٹا ڈی جی اب چارج سنبھالے گا۔ میجر (ر) شہزاد سلیم نے سب سے زیادہ مدت یعنی تین سال کے قریب پشاورمیں گزارے وہ اپریل 2014ء میں پشاورمیں ڈی جی تعینات ہوئے اور پھر مارچ 2017ء میں تبدیل ہوئے۔ بریگیڈیئر فاروق اعوان کو میجرشہزادکے تبادلے کے بعد 8 اپریل 2017ء میں تعینات کیاگیا اور پھر 31 جنوری 2018ء کو تبدیل کر دیا گیا ۔ ایک اور قابل افسر فرمان اللہ کو جنوری 2018ء میں ڈی جی تعینات کیاگیالیکن انہیں بھی 27 فروری 2019ء کو تبدیل کر دیا گیا انہوں نے 14 ماہ پشاورمیں گزارے۔فرمان اللہ کے بعد 5 مارچ 2019ء کو مجاہد اکبر بلوچ کو ڈی جی نیب خیبر پختونخوا تعینات کیا گیا لیکن انہیں بھی 18 جون کو تبدیل کر دیا گیا انھوں نے چار ماہ سے کم عرصہ گزارا۔ ڈی جی نیب سکھرسید فیاض قریشی کو18 جون 2019ء کو پشاو ر میں تعینات کیا گیا لیکن انھیں بھی 11دسمبر 2019کو تبدیل کردیا گیا انہوں نے ساڑھےپانچ ماہ کا وقت گزارا۔بریگیڈئیر (ر) فاروق ناصر اعوان پشاورمیں تعیناتی سے قبل 21 اکتوبر 2018ء کو ڈی جی نیب کراچی تعینات ہوئے تھے۔ اس سے قبل 2013ء سے 2016ء کووہ نیب ہیڈ کوارٹر میں چیف آف سٹاف تعینات رہے ۔