• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موجودہ حکومت کے سولہ ماہ کے عرصہ اقتدار میں اولڈ ایج بینیفٹس انسٹیٹیوشن، (ای او بی آئی) کی پنشن میں دوسری بار اضافہ حکومتی اہداف کی اس سمت کی طرف اشارہ کر تا ہے جو پسے ہوئے طبقات کے حالات میں بہتری کی منزل کی طرف جاتی ہے۔ مذکورہ پنشن کی مد میں قبل ازیں کیے گئے ایک ہزار روپے ماہانہ اضافے کے بعد جنوری 2020سے مزید دو ہزار روپے اضافے کے بعد 8500روپے ماہانہ کا جیب خرچ ضعیف العمر افراد کیلئے اس اعتبار سے بھی حوصلہ افزا ہے کہ موجودہ پانچ سالہ میعادِ حکومت کے اختتام تک یہ رقم 15ہزار روپے تک پہنچانے کی امید دلائی گئی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پر پیغام میں ای او بی آئی پنشن میں اضافے کو ریاستِ مدینہ کی طرف ایک اور قدم قرار دیتے ہوئے یہ اچھی خبر بھی دی ہے کہ پنشن میں موجودہ اضافے کی رقم کا قابلِ لحاظ حصہ ای او بی آئی کے حالات سدھار کر حاصل کیا جا رہا ہے۔ ای او بی آئی کا ادارہ پچھلے برسوں کے دوران کرپشن اور بدعنوانی کے باعث تباہی کی ہولناک تصویر پیش کر رہا تھا۔ اس کے اربوں روپے مالیت کے 18منصوبے اگرچہ اب بھی قانونی الجھنوں کے شکار ہیں مگر امید کی جا رہی ہے کہ معاملات جلد درست کر لئے جائیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ادارے کے دائرہ کار میں آنے والے مختلف مقاصد مثلاً تعلیم و صحت کے منصوبوں پر بہتر توجہ دینے کی راہ ہموار ہو رہی ہے۔ نامساعد حالات اور ابتر معیشت کی دلدل سے نکلنے کی جدوجہد میں مصروف حکومت کی طرف سے شیلٹر اسکیم، لنگر خانہ اسکیم، ہیلتھ کارڈ اسکیم، احساس کارڈ اسکیم جیسے اقدامات ایک طرف سمتِ سفر ظاہر کر رہے ہیں تو دوسری جانب ہر قدم غیر محسوس طور پر ہی سہی، منزل کا فاصلہ کم کرتا جا رہا ہے۔ کیا ہی اچھا ہو کہ پارلیمانی اداروں کے استحکام اور قانون سازی کے حوالے سے بھی نمایاں پیش رفت نظر آئے۔

تازہ ترین