• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

مسلم مخالف قانون، بھارت میں شدید ہنگامے، 5 ٹرینیں جلادیں

مسلم مخالف قانون، بھارت میں شدید ہنگامے


کراچی (نیوز ڈیسک) بھارت میں مسلم مخالف قانون کیخلاف پرتشدد احتجاج، ہنگامے، جلاؤ گھیراؤ، مغربی بنگال میں مظاہرین کے ہاتھوں 5 ٹرینیں، 3 ریلوے اسٹیشنز اور متعدد گاڑیاں نذر آتش، ٹرک ڈرائیور ہلاک، آسام میں سرکاری ملازمین نے کام بند کرنے کا اعلان کردیا، انٹرنیٹ پر پابندی میں 18دسمبر تک توسیع، اسکولز اور کالجز بھی بند کردیے گئے، احتجاجی تحریک میں طلبہ میں میدان میں آگئے، مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن، درجنوں گرفتار، کانگریس کے سینئر رہنماءایس جے رام رمیش، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور بھارتی رکن پارلیمنٹ اسد الدین ایوسی، ترنمول کانگریس کی رہنما مہوا موئترا، آسام اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما دیوورت سیکیا سمیت کئی سیاستدانوں اور مختلف تنظیموں نے متنازع شہریت قانون کی سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

بھاتی خبر رساں ادارے کے مطابق 12 درخواست دہندگان نے متنازع قانون کو چیلنج کیا ہے، بھارتی اپوزیشن رہنما اور کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے کہا ہے کہ وہ اپنے بیان پر معافی نہیں مانگیں گے، انہوں نے اپنے بیان میں مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت میں حکومت میک انڈیا نہیں ریپ انڈیا کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

بھارتی پنجاب کے وزیراعلیٰ کیپٹن ارمندر سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت کی سیکولر شناخت ہی اس کی اصل طاقت ہے اور کانگریس اسے ختم کرنے کی ہر کوشش کی مخالفت کرے گی، بی جے پی کے نیشنل جنرل سیکرٹری انیل جین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے تارکین وطن مسلمانوں کو شہریت دینا ایسا ہی ہے کہ ہم ان دونوں ممالک کو بھارت میں شامل کروالیں تاہم ایسا قابل عمل نہیں۔

بھارتی وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ شہریت کے قانون پر کانگریس تشدد کو ہوا دے رہی ہے، مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ کمال ناتھ نے کہا ہے کہ نیا شہریت قانون تقسیم کا باعث بنے گا اور یہ بھارتی آئین کی روح کے خلاف ہے۔

راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گیلھوت کا کہنا ہے کہ اگر بی جے پی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے تو اسے متنازع قانون سازی واپس لے لینی چاہئے، لالو پرشاد جنتا دل نےمتنازع قانون سازی کیخلاف 21دسمبر کو ریاست بہار کو بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

بی جے پی کے رہنما ویر ساوارکرنے کہا ہے کہ کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کو اپنے نام راہول کیساتھ جناح لگانا چاہئے، انہوں نے راہول گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنایا ، راہول گاندھی نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ متنازع قانون سازی کیخلاف اپنے بیان پر معافی نہیں مانگیں گے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ میک ان انڈیا کے بجائے ریپ ان انڈیا ہورہا ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق بھارت میں متنازع قانون سازی کیخلاف سب سے زیادہ پرتشدد احتجاج مغربی بنگال میں ہوا جہاں مظاہرین نے 5 ٹرینیں، 3 ریلوے اسٹیشنز، ٹرک اور 25 گاڑیاں نذر آتش کردیں جبکہ سرکاری املاک کو بھی نشانہ بنایا گیا، بھارتی ریاست آسام میں سرکاری ملازمین کی ایسوسی ایشن نے متنازع قانون کیخلاف 18دسمبر سے کام بند کرنےکا اعلان کردیا، آسام میںکشیدگی کے باعث اسکولز اور کالجز بدستور بند جبکہ انٹرنیٹ پر پابندی میں 16دسمبر تک توسیع کردی۔

بھارتی ریاست آسام میں مظاہرین نے ایک آئل ٹینکر کو نذر آتش کرکے اس کے ڈرائیور کو بھی ہلاک کردیا، مرشد آباد میں حکمراں جماعت بی جے پی کا دفتر بھی جلادیا گیا، مظاہرین نے ریلوے کی آمد ورفت معطل بھی معطل کردی جبکہ ریاست کے کئی علاقوں میںدھرنے اور بھوک ہڑتال کا سلسلہ جاری، احتجاج کو کچلنے کے لیے بھارتی فورسز کی جانب سے پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری، آسام میں 80 مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا، آسام میں احتجاج کے باعث تیل کی ترسیل بھی متاثر ہوئی ہے۔

آئل انڈیا لمیٹیڈ نے احتجاجی مظاہرین سے اپیل کی ہے کہ اسے روز مرہ کے آپریشز جاری رکھنے کی اجازت دی جائے، آسام اور میگھالہ میں امتحانات ملتوی کردیے گئے، نئی دہلی میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کےاساتذہ اور طلبہ نے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کردیا، پولیس نے جمعہ کو پارلیمنٹ تک احتجاجی مارچ کی کوشش کرنے والے 50 طلبہ کو گرفتار کرلیا۔

جامعہ ملیہ کی انتظامیہ نے کشیدگی کے پیش نظر 5 جنوری تک تعطیلات کا اعلان کردیا جبکہ تمام امتحانات ملتوی کردیے گئے، علی گڑھ یونیورسٹی کے طلبہ کو انتظامیہ نے احتجاجی مارچ نکالنے سے روک دیا گیا، ناگا لینڈ میں طلبہ تنظیم ناگا اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی کال پر مکمل ہڑتال رہی۔ 

کیرالہ اور کرناٹک کے ساتھ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔

تازہ ترین