• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خزانے کو50ارب کانقصان،پی ٹی اے کے دو سابق ممبران کی ضمانت قبل از گرفتاری

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)اسلام آباد ہائی کورٹ نے فورجی لائسنس نیلامی میں قومی خزانے کو مبینہ طور پر 50 ارب روپے نقصان پہنچانے کے کیس میں پی ٹی اے کے دو سابق ممبران عبدالصمد اور امجد مصطفی ملک کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظورکر لی ،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ فور جی معاملے پر حکومت نیب کے موقف سے متفق نہیں ہے جبکہ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا ہے کہ نیب کے جواب سے لگتا ہے آپ نے اسحاق ڈار اور انوشہ رحمان کو پکڑنا ہے اس لئے کیس کو آگے بڑھا رہے ہیں ، چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے بدھ کے روز کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے نیب کے نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ آپ ایک تفتیشی ادارہ ہیں آپ کو کسی لیٹر کی وضاحت کا اختیار کس نے دیا ہے؟ کون ہے موجودہ چئیرمین پی ٹی اے ؟ جنہوں نے 2019 میں لائسنس کی تجدید کی ہے ، کیا وہ ملزم ہیں ، کیا موجودہ چئیرمین پی ٹی اے اس کیس میں ملزم ہیں ؟جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اگر چئیرمین پی ٹی اے کے خلاف ثبوت ملا تو گرفتار کریں گے ، جس پر عدالت نے کہا کہ آپ کے کیس کے مطابق اس کیس میں سارا بینفشری توʼʼ وارد ʼʼہے کون ہے اس کا مالک؟ چیف جسٹس نے کہاکہ کیا آپ النہیان کو نوٹس جاری کر سکتے ہیں ؟ نیب نے کیسا رویہ اپنایا ہوا ہے ، النہیان اس کیس میں اگر ملزم ہے تو کیا کال اپ نوٹس ان کو بھیجا ہے ؟کل ہی ہم نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ نیب من پسند گرفتاریاں نہیں کر سکتا ہے ، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نجی موبائل کمپنی نے قومی خزانے کو 50 ارب کا نقصان پہنچایا ہے ۔
تازہ ترین