• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طالبان نے افغانستان میں امریکی فوجی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کرلی

افغانستان میں ایک بم حملے کے نتیجے میں امریکی فوجی ہلاک ہوگیا،طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

 طالبان نے ایک امریکی قافلے پر حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی، طالبان کی جانب سے کیے گئے حملے میں امریکی فوجی جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے، اس ہلاکت کے نتائج کے اثرات امریکا اور طالبان کے مابین جاری مذاکرات پر براہِ راست ہوں گے۔

رواں سال ستمبر میں افغا نستان کے شہر کابل میں طالبان کی جانب سے کیے جانے والے بم دھماکے کے نتیجے میں بھی ایک امریکی فوجی کی ہلاکت ہوئی تھی جس کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا اور افغانستان کے مابین ہونے والے مذاکرات کو’مردہ‘ قرار دیا تھا۔

اس واقعے کے بعد سے دوحہ میں بات چیت کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا لیکن اسی مہینے کے شروع میں کابل کے شمال میں بگرام ہوائی اڈے پر ایک اور بم دھماکا کیا گیا تھا ۔

ذرائع کے مطابق میڈیا کو ایک واٹس ایپ پیغام میں طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بتایا کہ باغیوں نے اتوار کی رات گئے قندوز کے چار درہ ضلع میں ایک امریکی گاڑی کو دھماکے سے اڑا یا تھا، اس حملے کے نتیجے میں امریکی فوجی کی ہلاکت کے بعد رواں سال افغانستان میں کم از کم 20 امریکی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

2014 ء میں افغانستان میں جنگی آپریشن سرکاری طور پر ختم ہونے کے بعد سے 2019 ء امریکی افواج کے لیے سب سے مشکل سال رہا۔

اکتوبر 2001 ء سے رواں سال امریکی قیادت پر حملوں کے نتیجے میں 2,400 سے زائد امریکی فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان کے صدارتی انتخابات میں بھی ابتدائی نتائج کا اعلان ہونے کے بعد صدر اشرف غنی کو دوسری مدت کے خاتمے کے لیے ٹارگٹ کیا تھا۔

طالبان نے طویل عرصے سے افغانستان کے صدر اشرف غنی کو ایک امریکی حمایتی کی حیثیت سے دیکھا ہے۔

تازہ ترین