• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ٹیسٹ کے بغیر وائرس کا فوری پتہ لگانے کیلئے ڈیوائس تیار

ٹیسٹ کے بغیر وائرس کا فوری پتہ لگانے کیلئے ڈیوائس تیار


کھیتوں میں، کسی علاقے میں پھیلنے والی وبا، جانوروں یا پھر انسانی جسم کو لگنے والے وائرس کی فوری جانچ اور ان کی تعداد پتہ لگانے کے لیے سائنسدانوں نے ایک آلہ تیار کرلیا ہے۔

غیر ملکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ یہ آلہ جسے وائریون (VIRRION) کا نام دیا گیا ہے، کی قیمت بھی مناسب ہے۔

مزید پڑھیے: گھر کے روز مرہ کے کام کتنے فائدہ مند ہوسکتے ہیں؟

پین اسٹیٹ یونیورسٹی کے ایک محقق ماؤریشیو ٹیرونز کا کہنا ہے کہ ہپم نے ایک تیز اور سستی ڈیوائس تیار کی ہے جو وائرس کا پتا لگا سکتی ہے اور ان کے سائز کے بارے میں بھی بتاسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کی یہ ڈیوائس کی تیاری کے لیے نینوٹیوبس کو استعمال کیا گیا ہے جس کا موازنہ وائرسز کی وسیع تعداد کے سائز کے مطابق ہے جبکہ اس میں رامن اسپیکٹرواسکوپی کے استعمال سے وائرس کی شناخت کی جاسکتی ہے۔

مذکورہ ڈیوائس کو کھیتوں میں کسان بھی استعمال کر سکتے ہیں اور کسی بھی وائرس کا شکار ہونے سے قبل وائرس کی جانچ کرنے کے بعد فصلوں کے لیے حفاظتی اقدامات کرکے اور دوا ڈال کر اسے بچایا جاسکتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ مویشیوں میں پیدا ہونے والے وائرس کی جانچ اور ان کی شناخت اس ڈیوائس کے ذریعے ممکن ہے اور انہیں بھی دوا دے کر کسی بھی بڑے نقصان سے بچا جاسکتا ہے۔

پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز میں شائع ہونے والے مقالے کے مطابق سائز میں چھوٹی اور قیمت میں کم ہونے کے باعث اس ڈیوائس کو ڈٓاکٹرز بھی خرید سکتے ہیں اور یہ ان کے لیے بہت زیادہ مدد گار بھی ہے۔

اس کی مدد سے ڈاکٹرز نہ صرف اپنے مریضوں کو لاحق بیماری کی تشخیص کر سکتے ہیں بلکہ دوردراز کے علاقوں میں پیدا ہونے والی بیماریوں اور اس کی وجہ سے پھیلنے والی وبا کی بھی تشخص کر سکتے ہیں۔

وائرس پر تحقیق کرنے والے افراد کا ماننا ہے کہ دنیا بھر میں جانوروں کو لگنے والے وائرسز کی تقریباً 16 لاکھ 70 ہزار قسمیں موجود ہیں، اور اتنی ہی تعداد انسانوں میں منتقل بھی ہوسکتی ہے۔

ان میں سے عام طور پر پہچانے جانے والے وائرسز میں ایچ فائیو این ون، زکا، اور ابولا ہیں جن کی وجہ سے نہ صرف مختلف بیماریاں پیدا ہورہی ہیں بلکہ ان کی وجہ سے موت کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ وائرس کی جلد تشخص کی وجہ سے نہ صرف اسے بڑھنے سے روکا جاسکتا ہے بلکہ اسے ابتدائی مراحل میں ختم کرنے کے لیے زیادہ اقدامات درکار نہیں ہوں گے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس ڈیوائس میں ایسی ایپلی کیشن موجود ہے جو وائرس کی دریافت اور اس کی تشخیص کر سکتی ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین