• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

برین امیجنگ سے بچوں کو ذہنی دباؤ سے بچایا جاسکتا ہے، تحقیق

برین امیجنگ سے بچوں کو ذہنی دباؤ سے بچایا جاسکتا ہے، تحقیق


برین امیجنگ کی مدد سے بچوں میں ان کی مزاج میں ہونے والی خرابی کی نشاندہی ممکن ہے۔

بچوں میں اکثر بڑھتی عمر کے ساتھ ذہنی مسائل دکھائی دینے لگتے ہیں، اور اسی وجہ سے ان کا نہ ہی پڑھائی میں دل لگتا ہے اور نہ ہی دیگر سرگرمیوں میں۔

ذہن پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے انہیں رویہ میں پیدا ہونے والی خرابی، بے چینی اور دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جے اے ایم اے سائیکیٹری جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ برین امیجنگ کے باعث ان کی نشاندہی ممکن ہے۔

غیر ملکی ویب سائٹ کے مطابق اس کی تصدیق کے لیے اس ریسرچ کے ساتھ اضافی تحقیق کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب محققین کا کہنا ہے کہ ان کے مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ برین ایمیجنگ کو اسکول پڑھنے والے چھوٹے بچوں میں فنکشنل میگنیٹک ریسونینس امیجنگ (ایف ایم آر آئی) کی مدد سے ذہنی مسائل کا پتہ لگایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایک دن آئے گا، برین ایمیجنگ ذہنی عوارض کی نشاندہی کے لیے استعمال ہو گی۔

ایک محقق کا کہنا تھا کہ بچوں کا دماغ اور اس کا رویہ گزرتے وقت کے ساتھ تبدیل ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جوانی کی عمر تک پہنچنے سے قبل اس کے ذہن میں پیدا ہونے والے کم توجہ دینے، پریشانی کا شکار ہوجانے اور غمزدہ رہنے کے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے۔

وینڈربلٹ یونیورسٹی کے پروفیسرز نے 7 سال کے 94 بچوں پر ایف ایم آر آئی کیا اور پھر انہیں آئندہ چار سال تک ان کی زندگی گزارنے کے طریقوں کو اپنے زیر نگرانی رکھا۔

محققین کی اس تحقیق میں ثابت ہوا کہ ایسے بچے جن کے دماغ کے پریفرونٹل کورٹکس اور ڈورسولیٹرل پریفرنٹل کورٹیکس میں کام سے منسلک ہونے کی صلاحیت کمزور ہو تو بعد ازاں ان میں توجہ دینے میں کمی جیسے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ اگر بچوں میں سب گینول انٹیریر سنگولیٹ کورٹیکس اور ڈورسولیٹرل پریفرنٹل کورٹیکس میں یہی مسئلہ ہو تو ان میں بے چینی اور ذہنی دباؤ کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین