چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے کہا ہےکہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم لوگ دنیا سے امن اور اپنے حقوق کی پاسداری کی امید لگائے ہوئے ہیں اور امید ہے کہ نئے سال کے دوران اقوام عالم میں کشمیریوں کے حقوق کی بات سنی جائے گی۔
نئے سال کی آمد کے موقع پر ایک بیان میں انہوں نے مقبوضہ کشمیرکے عوام کے ساتھ اظہاریکجتہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ حق خودارادیت کےلیے کشمیریوں کی جدوجہد جاری رہے گی، بھارت مظالم اور تشددکے ذریعے کشمیریوں کو مغلوب نہیں کرسکتا۔
انہوں نے کہاکہ گزرجانے والا سال ماضی کی طرح کشمیریوں کے لیے مصائب کا سال تھا، اگست میں بھارت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیریوں پر مزید ظلم و ستم کرنا شروع کردیا۔
خاص طور پر گز شتہ پانچ ماہ کے دوران مقبوضہ کشمیر کے لوگ بھارتیسیکیورٹی فورسز کے محاصرے میں ہیں اوررہتی دنیا کے ساتھ ان کا رابطہ نہ ہونے کے برابر ہے، ہزاروں لوگ حراست میں ہیں، مسلسل پابندیوں کے باعث غذا اور ادویات کی قلت ہے اور عمومی زندگی بحران کا شکار ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس دوران بڑی تعداد میں کشمیریوں کو حراست میں لینے کے علاوہ بھارتی سیکیورٹی فورسز نے بہت سے لوگوں کو شہید کردیا ہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی ان عظیم قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہاکہ کشمیری مصائب برداشت کرکے تحریک آزادی کو قوت بخش رہے ہیں، ان مظلوم کشمیریوں کا مشن تحریک آزادی کے منطقی انجام تک جاری رہے گا۔
اتنے بڑے مصائب کے باوجود کشمیری پرعزم ہیں اور ان کے حوصلے بلندہیں، گزرے ہوئے سال کے دوران عظیم قربانیوں نے کشمیریوں کی منزل کو قریب تر کردیاہے اور نیاسال اس جدوجہد کے لیے امید کاسال ہوگا۔
کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے مزیدکہاکہ بھارت جمہوریت کے لبادے میں چھپ کر کشمیریوں پر مظالم ڈھارہاہے اور ان کی تحریک آزادی کو دباناچاہتاہے لیکن یہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیریوں کو حق خودارادیت نہیں مل جاتا اور جب تک کشمیرسے بھارت کاغاصبانہ قبضہ ختم نہیں ہوجاتا۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیریوں کے جذبات کو دبانہیں سکتا، بھارتی کارر وائیوں سے یہ تحریک اورابھر رہی ہے۔
علی رضاسیدنے حالیہ واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ گزر جانے والے سال کے دوران بھارت نے جموں و کشمیر کے خصوصی حیثیت ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں پر مظالم کی انتہا کردی لیکن افسوس ہے کہ عالمی برادری پھر بھی خاموش تماشائی بنی رہی اور کشمیریوں پر مظالم جاری رہے۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے بھارت کے دیگر علاقوں میں بھارتی حکومت کی ظالمانہ پالیسیوں خاص طور پر اقلیتوں کے ساتھ متعصبانہ رویے پر افسوس
اور دکھ کا اظہار کیا اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرے۔
علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے عالمی اداروں خصوصاًاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے اپیل کی کہ مقبوضہ کشمیرمیں ظلم و بربریت کو روکیں اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے میں مدد کریں۔
علی رضاسید نے واضح کیاکہ مسئلہ کشمیرکا منصفانہ اور پرامن حل خطے کی خوشحالی کے لیے ضروری ہے۔
اگرخطے میں امن آجائے توعلاقے میں بھوک وافلاس ختم ہوسکتی ہے اور خوشحالی آسکتی ہے، مسئلہ کشمیرکا پرامن حل خطے میں امن کی ضمانت ہے۔