• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذہنی، جسمانی اور جذباتی دباؤ کیا ہے؟

مثبت ذہنی دباؤ انسان کو زندگی میں آگے بڑھنے، توجہ سے کام کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے،  ماہرین 


ذہنی ، جسمانی اور جذباتی دباؤ ’ٹینشن‘ بظاہر نظر نہ آنے والی سنگین بیماری ہے، اس سے انسان کے معمولات زندگی متاثر ہو سکتے ہیں۔

ذہنی دباؤ کیا ہے ؟

ماہرین نفسیات کے مطابق دو طرح کے اسٹریس ہوتے ہیں ، مثبت اور منفی، مثبت یعنی ’ گُڈ اسٹریس ‘ کو ای یو اسٹریس کہا جاتا ہے جسے بہتر اسٹریس سمجھا جاتا ہے جبکہ  منفی ذہنی دباؤ ہمیشہ نقصان پہنچاتا ہے ۔

مثبت ذہنی دباؤ انسان کو زندگی میں آگے بڑھنے، توجہ سے کام کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، جو لوگ اس کا شکا ر ہوتے ہیں ان میں جلد بازی، ہر دم پرجوش رہنا اور بے آرامی دیکھنے میں آتی ہے۔

دوسری جانب منفی ذہنی دباؤ آپ کی صحت اور سوچ کو بری طرح سے متاثر کرتا ہے اور زندگی سے بد دل کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے، اگر اس کا بر وقت علاج نہ کیا جائے تو اس کے نتائج بہت تکلیف دہ ہو سکتے ہیں۔

ذہنی دباؤ کے اثرات کیا ہیں ؟

امریکن سائیکلوجیکل ایسوسی ایشن کے مطابق اگرمنفی ذہنی دباؤ کا بر وقت علاج نہ کیا جائے تواس دباؤ کے نتیجےمیں ہائی بلڈ پریشر اور قوت مدافعت کا کمزور ہو جانا عام سی بات بن جاتا ہے، اس کے سبب مریض کے موٹاپے سمیت دل کے عارضے میں بھی مبتلا ہونے کے مواقع بڑھ جاتے ہیں۔

اگر ذہنی بیماریوں کو زیادہ دیر تک نظر انداز کیا جائے تو ان کے تا دیر پریشان کن نتائج سامنے آ سکتے ہیں، منفی ذہنی دباؤ ہمیں ذہنی طور پر ہی پریشان نہیں کرتا بلکہ اس کے اثرات جسمانی طور پر سامنے آتے ہیں جن میں ہر وقت سر درد رہنا، نظام ہاضمہ کمزور ہو جا نا، تذبذب کا شکار رہنا، ڈپریشن کا بڑھ جانا اور شب بیداری کا شکار ہو جانا شامل ہے۔

کون لوگ منفی ذہنی دباؤ کا شکار ہو سکتے ہیں ؟

امریکی ماہر نفسیات ڈاکٹر گیری براؤن کے مطابق ذہنی دباؤ کے شکار افرد میں مندرجہ ذیل علامت پائی جاتی ہیں:

گھر والوں سے بہتر تعلق نہ ہونا

ذمہ داریوں کا بڑھا لینا

دوسروں سے زیادہ توقعات کا ہونا

مالی طور پر کمزور ہونا

کسی پیارے کا کھو جانا

صحت کے مسائل در پیش رہنا

رہائش کا تبدیل ہونا

ایک یا اس سے زائد حادثات کا شکار ہونا جیسا کہ روڈ ایکسیڈنٹ یا اسٹریٹ کرائم کا شکار بننا.

ذہنی، جسمانی اور جذباتی دباؤ کے شکار میں کونسی علامات پائی جاتی ہیں ؟

بلڈ پریشر اور دل کی دھرکن کا بڑھا رہنا

دوسروں پر حاوی ہونے کی کوشش کرنا

جسم میں کھنچاؤ یا درد کا محسوس ہونا

آرام دہ نیند میں مشکل پیش آنا

مسائل میں الجھے رہنا اور سلجھانے میں مشکلات پیش آنا

دوسروں کے بارے میں منفی خیال ذہن میں آتے رہنا

رویہ میں تبدیلی آنا ، جن میں سماجی تعلقات کا بگڑنا، ہمیشہ اداس اور پریشان رہنا، غصے میں قابو نہ رہنا، سکون نہ محسوس کرنا شامل ہیں۔

ذہنی دباؤ سے کیسے چھٹکار ہ حاصل کیا جائے ؟

ماہرین نفسیات کے مطابق ذہنی دباؤ سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لیے زندگی میں اعتدال ہونا بہت لازم ہے ۔

خود کے ساتھ نرمی سے پیش آئیں اور سب سے پہلے اپنی عزت کریں۔

سب سےملیں جلیں مگر اپنا راز دان کسی ایسے دوست کو رکھیں جو آپ کے راز اور غلطیوں  کو دوسروں سے چھپائے اور آپ کے مسائل سن کر کسی اور کے سامنے نہ بیان کرے۔

ایک ڈائری بنائیں جس میں وہ سب باتیں لکھیں جو آپ محسوس کرتے ہیں مگر کسی سے بیان نہیں کر سکتے اس عادت سے آپ کو خود اپنا احتساب کرنے میں آسانی ہوگی اور اپنی غلطیوں اور خوف پر قابو پانے میں مدد ملے گی ۔

بہتر غذا کا استعمال کریں، روزانہ کی بنیاد پر خود کے لیے وقت نکالیں اور ورزش کریں ، اپنے آرام کو تر جیح دیں۔

سب سے آخری اور اہم بات، کسی اچھے ماہر ِ نفسیات سے کچھ دن لگاتار سیشنز لیں، اپنے اندر کے خوف کے بارے میں اپنے ڈاکٹر کو بتائیں اور ان سے ان کے حل میں مدد لیں۔

تازہ ترین