• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

بچے کے سر درد کی شکایت کو کیوں نظر انداز نہیں کیا جاتا؟

بچے کے سر درد کی شکایت کو کیوں نظر انداز نہیں کیا جاتا؟


بچے عموماً پڑھائی کے دوران یہ شکایات کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ ان کے سر میں شدید درد ہورہا ہے، لیکن یہ درد کسی اور وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔

خراب کارکردگی، کام کرنے کا دباؤ، جسمانی مشق کی کمی یہ چند وجوہات ہیں جن کی وجہ سے بچوں کے سر میں عموماً درد رہتا ہے۔

بچوں کے سر درد کے بارے میں ذرا سی میڈیکل کی تاریخ اور طبعی مشاہدے سے بھی معلوم کیا جاسکتا ہے۔

اس سے ہی ڈاکٹروں کو بچوں کے سر درد کے مسائل کو حل کرنے میں مدد ملتی ہے، تاہم یہاں بچوں کو لاحق سر درد کی اقسام بیان کی جارہی ہیں۔


دباؤ میں اضافہ


دباؤ کی وجہ سے ہونے والا درد ماتھے کے دونوں جانب ہوتا ہے جس کے باعث گردن اور سر کے اطراف میں موجود پٹھوں میں کھنچاؤ پیدا ہونے لگتا ہے۔

اکثر بچے اور نوجوان اس طرح کے سر درد کا شکار ہوجاتے ہیں۔

ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ مسلسل ذہنی دباؤ یا تھکاوٹ کی وجہ سے سر اور گردن کے ٹیشوز تک خون کے اوسط بہاؤ میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے اور درد ہونا شروع ہوجاتا ہے۔


کلسٹر سر درد


کلسٹر سر درد ایک جگہ پر دن میں 5 یا اس سے زائد مرتبہ ہوتا ہے یا اتنی ہی مرتبہ ایک ہفتے کے دوران ہوتا ہے۔

وقفے وقفے سے ہونے والا یہ درد 15، 15 منٹ تک برقرار رہتا ہے اور اس کے بعد یہ ختم ہوجاتا ہے۔

یہ درد انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے اور یہ ماتھے کے صرف ایک جانب ہی ہوتا ہے۔

یہ درد بھی اکثر بچوں اور نوجوانوں میں زیادہ ہوتا ہے اور اس سر درد کی علامات میں چڑچڑاپن، آنکھیں نم ہوجانا، نزلہ بہنا اور تنگ مزاجی شامل ہے۔


مائیگرین


مائیگرین کا درد اکثر بڑی عمر کے افراد میں دیکھا جاتا ہے لیکن بچوں کو کبھی کبھار اس تکلیف دہ درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مائیگرین کے درد میں سر کو جھنجھوڑنے کی سی کیفیت پیدا ہوجاتی ہے جبکہ ذہن پر مزید دباؤ کی وجہ سے اس کی شدت میں اضافہ ہونے لگتا ہے۔

آواز اور روشنی کی وجہ سے محسوس ہوتی حساسیت اور قے آنا بھی مائیگرین ہونے کی نشانی ہے۔

اگر آپ کا بچہ خود کو ان تکالیف میں مبتلا بتائے تو آپ فوری طور پر اسے طبی امداد دے کر ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔


نوٹ: یہ ایک معلوماتی مضمون ہے، علاج معالجے کی بہتر رہنمائی کے لیے اپنے معالج سے رابطہ کریں۔

تازہ ترین
تازہ ترین