• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تفہیم المسائل

(گزشتہ سے پیوستہ)

حضرت عبداللہ بن ابی بریدہؓ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کسی کو ہم کسی کام کے لئے مقرر کریںاور اسے اس کی اجرت ادا کردیں تو اپنی اجرت کے علاوہ وہ جو کچھ بھی لے گا، وہ غبن کے زمرے میںآئے گا ،(سُنن ابو داؤد :2936) ‘‘ ۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ترجمہ:’’ جو شخص پرایا مال (ناحق ) لے گا ،وہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ سے کوڑھی ہوکر ملے گا ،(المعجم الکبیرللطّبرانی:637) ‘‘ ۔

ہاں! اگر پکوان سینٹر والے آرڈر دینے والے گاہک سے یہ پہلے طے کرلیں اور اسے اس پر راضی کرلیں کہ ہم اپنے عملے کے پانچ یا سات (یا جو بھی تعداد ہو) افراد کاکھانا آپ کی دیگ یا دیگوں سے نکالیں گے اور وہ برضا ورغبت آپ کو اجازت دےدے توجائز ہے، بلااجازت شرعاً جائز نہیں۔ 

دوسری صورت یہ ہے کہ اُس کی مقدار میں اپنے عملے کی ضرورت کے مطابق اضافہ کرلیں اور گاہک کو وزن ومقدار پوری دیں اور اضافی اپنے لیے نکال لیں۔ کھانا چوری کرنے کے بارے میں یہ تمام احکام شادی ہال میں ملازمت کرنے والے اُن لوگوں کے لیے بھی ہیں ،جو بلا اجازت کھانا چرالیتے ہیں ۔

تازہ ترین